Sitting on 17th November 2008

Print

List of Business

PROVINCIAL ASSEMBLY OF THE PUNJAB

LIST OF BUSINESS

FOR

THE MEETING OF THE ASSEMBLY TO BE HELD ON MONDAY, 17 NOVEMBER 2008 AT 3:00 P.M.

 

Recitation from the Holy Quran, its Urdu translation and

Naat in praise of Hazrat Muhammad (Peace Be Upon Him)

 

QUESTIONS

relating to

REVENUE AND COLONIES

(BOARD OF REVENUE) DEPARTMENT

to be asked and answers given

 

CALL ATTENTION NOTICES

Call Attention Notices entered in the separate list,

to be asked and oral answers given

 

GOVERNMENT BUSINESS

 

      CONDOLENCE RESOLUTION

 

            A MINISTER to move that the requirements of sub-rule (2) of Rule 115 of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997 may be suspended under Rule 234 of the Rules ibid, to move a Condolence Resolution in the Assembly on the sad demise of late Sardar Shaukat Hussain Mazari, MPA (PP-250).

            A MINISTER to move the following resolution:-

 

قرارداد

     پنجاب اسمبلی کا یہ معزز ایوان اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے تمام ملازمین، سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم)، رکن صوبائی اسمبلی و سابق ڈپٹی سپیکر، صوبائی اسمبلی پنجاب کی وفات پر گہرے غم و دُکھ کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی وفات کو ایک ناقابل تلافی نقصان اور ایسا خلا تصور کرتے ہیں جو صدیوں تک پُر نہیں ہوگا۔ مرحوم انتہائی شریف النفس انسان، انتہائی مخلص اور منجھے ہوئے پارلیمنٹیرین تھے۔ مرحوم اصولوں کی سیاست اور جمہوریت کے استحکام کیلئے طویل جدوجہد کرنے والے، خدمت خلق پر یقین رکھنے والے، پاکستان کیلئے سوچنے والے اور اپنے علاقے میں ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔

     مرحوم -10فروری1948 کو روجھان، ضلع راجن پور میں اپنے وقت کے معروف پارلیمنٹیرین، سردار محمد حسین مزاری کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ نے صادق پبلک سکول، بہاولپور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔ آپ زمانہ طالب علمی کے دوران 1969-70 میں برطانیہ کے بلیک برن کالج آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن میں پاکستان سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔

 1977میں پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبائی کابینہ میں وزیر بنے۔ آپ 1979 اور 1982 میں ضلع کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ مرحوم نے 1988 سے 1990 کے دوران پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ آپ کو 1974 اور 1995 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

مرحوم سردار شوکت حسین مزاری 2002 کے عام انتخابات میں تیسری بار صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن منتخب ہوئے اور ڈپٹی سپیکر، پنجاب اسمبلی منتخب ہوکر پانچ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ آپ اس دوران پنجاب اسمبلی کی لائبریری کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی فرائض منصبی احسن طریق سے سرانجام دیتے رہے۔ بطور ڈپٹی سپیکر اور قائم مقام سپیکر آپ نے ہاؤس کو قواعد و ضوابط کے مطابق اور غیر جانبداری سے چلایا اور ہمیشہ حزب اختلاف کو پارلیمانی کردار ادا کرنے کا پورا پورا موقع دیا۔ آپ2008کے عام انتخابات میں چوتھی مرتبہ آزاد حیثیت سے اس ایوان کے رکن منتخب ہوکر پاکستان مسلم لیگ (نواز) میں شامل ہوئے۔ مرحوم کی پنجاب اسمبلی کے ایوان سے وابستگی کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی جان بھی اس ایوان کے اندر ہی دی۔

سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم) کی ناگہانی وفات سے نہ صرف یہ ایوان ایک تجربہ کار پارلیمنٹیرین سے محروم ہوگیا ہے بلکہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین بھی اُن کی سرپرستی اور شفقت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ان کی کمی ہمیشہ شدت سے محسوس کی جاتی رہے گی۔ یہ ایوان دُعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے۔آمین۔

 

 

 

 

LAHORE:                                                                               MAQSOOD AHMAD MALIK

15 November 2008                                                                               Secretary

Summary of Proceedings

SUMMARY OF THE PROCEEDINGS

Monday, November 17, 2008

(Started at 4:08pm)

 Deputy Speaker Provincial Assembly of the Punjab, Rana Mashhood Ahmad Khan assumed the Chair and proceedings commenced with recitation of verses from the Holy Qur’an followed by its Urdu translation by Qari Noor Muhammad. Hafiz Hakeem Marghoob Ahmad Hamdani presented Naat-e-Rasool-e-Maqbool (PBUH).

GOVERNMENT BUSINESS:-

 Resolution:-

The House allowed Minister for Law and Parliamentary Affairs Rana Sanaullah Khan to move the following condolence resolution, after suspending Rule 115 under Rule 234 of the Rules of the Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab, 1997. The resolution was later unanimously passed by the House.       

قرارداد

     پنجاب اسمبلی کا یہ معزز ایوان اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے تمام ملازمین، سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم)، رکن صوبائی اسمبلی و سابق ڈپٹی سپیکر، صوبائی اسمبلی پنجاب کی وفات پر گہرے غم و دُکھ کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی وفات کو ایک ناقابل تلافی نقصان اور ایسا خلا تصور کرتے ہیں جو صدیوں تک پُر نہیں ہوگا۔ مرحوم انتہائی شریف النفس انسان، انتہائی مخلص اور منجھے ہوئے پارلیمنٹیرین تھے۔ مرحوم اصولوں کی سیاست اور جمہوریت کے استحکام کیلئے طویل جدوجہد کرنے والے، خدمت خلق پر یقین رکھنے والے، پاکستان کیلئے سوچنے والے اور اپنے علاقے میں ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔

     مرحوم -10فروری1948 کو روجھان، ضلع راجن پور میں اپنے وقت کے معروف پارلیمنٹیرین، سردار محمد حسین مزاری کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ نے صادق پبلک سکول، بہاولپور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔ آپ زمانہ طالب علمی کے دوران 1969-70 میں برطانیہ کے بلیک برن کالج آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن میں پاکستان سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔

 1977میں پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبائی کابینہ میں وزیر بنے۔ آپ 1979 اور 1982 میں ضلع کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ مرحوم نے 1988 سے 1990 کے دوران پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ آپ کو 1974 اور 1995 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

مرحوم سردار شوکت حسین مزاری 2002 کے عام انتخابات میں تیسری بار صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن منتخب ہوئے اور ڈپٹی سپیکر، پنجاب اسمبلی منتخب ہوکر پانچ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ آپ اس دوران پنجاب اسمبلی کی لائبریری کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی فرائض منصبی احسن طریق سے سرانجام دیتے رہے۔ بطور ڈپٹی سپیکر اور قائم مقام سپیکر آپ نے ہاؤس کو قواعد و ضوابط کے مطابق اور غیر جانبداری سے چلایا اور ہمیشہ حزب اختلاف کو پارلیمانی کردار ادا کرنے کا پورا پورا موقع دیا۔ آپ2008کے عام انتخابات میں چوتھی مرتبہ آزاد حیثیت سے اس ایوان کے رکن منتخب ہوکر پاکستان مسلم لیگ (نواز) میں شامل ہوئے۔ مرحوم کی پنجاب اسمبلی کے ایوان سے وابستگی کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی جان بھی اس ایوان کے اندر ہی دی۔

سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم) کی ناگہانی وفات سے نہ صرف یہ ایوان ایک تجربہ کار پارلیمنٹیرین سے محروم ہوگیا ہے بلکہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین بھی اُن کی سرپرستی اور شفقت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ان کی کمی ہمیشہ شدت سے محسوس کی جاتی رہے گی۔ یہ ایوان دُعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے۔آمین۔

The House also offered Fateha for former Deputy Speaker and MPA Sardar Shaukat Hussain Mazari as well as Mian Khalid Siraj, cousin of Mian Muhammad Nawaz Sharif and Chief Minister Punjab Mian Muhammad Shehbaz Sharif.

Deputy Speaker allowed the Members who wanted to express their condolences and pay tributes to the veteran parliamentarian Sardar Shaukat Hussain Mazari on his sad demise during the Assembly session.

Tributes to Sardar Shaukat Hussain Mazari

Members from Treasury and Opposition benches paid rich tributes to Sardar Shaukat Hussain Mazari on his sudden demise during the Assembly session. Leader of Opposition Ch. Zahir-ud-Din said that Sardar Shaukat Hussain Mazari served the Punjab Assembly as Deputy Speaker for record period of time. Minister for Law and Parliamentary Affairs, Rana Sana Ullah Khan said that Sardar Shaukat Hussain Mazari  as Deputy Speaker used to give proper time to the Opposition members during the sessions. Makhdoom Syed Ahmad Mehmood said that he had the honour of being neighbor of the late parliamentarian. He said that Sardar Shaukat Hussain Mazari did not need ticket of any party as he was very popular amongst the people of his constituency. He proposed to fix a portrait of Sardar Shaukat Hussain Mazari in the Assembly building. Dr. Tahir Ali Javed  said that being a doctor he had shown his concern for the health of Sardar Shaukat Hussain Mazari. Senior Advisor to the Chief Minister, Sardar Zulfikar Ali Khosa paid high tributes to Sardar Shaukat Hussain Mazari and recalled the untiring efforts made by Mr. Mazari for providing relief to the flood victims of district Rajanpur. He endorsed the suggestion of displaying Mazari’s portrait at some prominent place in the Assembly building. Col (Retd) Shujah Khanzada suggested to carve the name, date and time of death of Sardar Shaukat Hussain Mazari on the seat on which he took his last breaths. Other parliamentarians including Rana Muhammad Afzal Khan, Azma Zahid Bukhari, Ch. Abdul Ghafoor, Muhammad Sana Ullah Khan Masti Khel, Zafar Zulqurnain Sahi, Amna Ulfat, Asifa Farooqi, Ahmed Hussain Deharr, Nasim Lodhi, Khalil Tahir Sindhu also paid rich tributes to late Sardar Shaukat Hussain Mazari on his unforgettable services to this House and his efforts for the cause of democracy in the country.

Then, the House was adjourned till 10:00 am, Tuesday, 18 November, 2008.

 

Resolutions Passed

قرار داد نمبر۔14

محرک کانام۔رانا ثناء اللہ خاں،  وزیر قانون    

پنجاب اسمبلی کا یہ معزز ایوان اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے تمام ملازمین، سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم)، رکن صوبائی اسمبلی و سابق ڈپٹی سپیکر، صوبائی اسمبلی پنجاب کی وفات پر گہرے غم و دُکھ کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی وفات کو ایک ناقابل تلافی نقصان اور ایسا خلا تصور کرتے ہیں جو صدیوں تک پُر نہیں ہوگا۔ مرحوم انتہائی شریف النفس انسان، انتہائی مخلص اور منجھے ہوئے پارلیمنٹیرین تھے۔ مرحوم اصولوں کی سیاست اور جمہوریت کے استحکام کیلئے طویل جدوجہد کرنے والے، خدمت خلق پر یقین رکھنے والے، پاکستان کیلئے سوچنے والے اور اپنے علاقے میں ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔مرحوم -10فروری1948 کو روجھان، ضلع راجن پور میں اپنے وقت کے معروف پارلیمنٹیرین، سردار محمد حسین مزاری کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ نے صادق پبلک سکول، بہاولپور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔ آپ زمانہ طالب علمی کے دوران 1969-70 میں برطانیہ کے بلیک برن کالج آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن میں پاکستان سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔

1977میں پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبائی کابینہ میں وزیر بنے۔ آپ 1979 اور 1982 میں ضلع کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ مرحوم نے 1988 سے 1990 کے دوران پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ آپ کو 1974 اور 1995 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

مرحوم سردار شوکت حسین مزاری 2002 کے عام انتخابات میں تیسری بار صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن منتخب ہوئے اور ڈپٹی سپیکر، پنجاب اسمبلی منتخب ہوکر پانچ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ آپ اس دوران پنجاب اسمبلی کی لائبریری کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی فرائض منصبی احسن طریق سے سرانجام دیتے رہے۔ بطور ڈپٹی سپیکر اور قائم مقام سپیکر آپ نے ہاؤس کو قواعد و ضوابط کے مطابق اور غیر جانبداری سے چلایا اور ہمیشہ حزب اختلاف کو پارلیمانی کردار ادا کرنے کا پورا پورا موقع دیا۔

2008کے عام انتخابات میں چوتھی مرتبہ آزاد حیثیت سے اس ایوان کے رکن منتخب ہوکر پاکستان مسلم لیگ (نواز)میں شامل ہوئے۔ مرحوم کی پنجاب اسمبلی کے ایوان سے وابستگی کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی جان بھی اس ایوان کے اندر ہی دی۔

سردار شوکت حسین مزاری (مرحوم) کی ناگہانی وفات سے نہ صرف یہ ایوان ایک تجربہ کار پارلیمنٹیرین سے محروم ہوگیا ہے بلکہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین بھی اُن کی سرپرستی اور شفقت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ان کی کمی ہمیشہ شدت سے محسوس کی جاتی رہے گی۔ یہ ایوان دُعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔آمین۔