Sitting on 2nd February 2010

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

 

منگل 2 فروری 2010کو 10:00 بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

 

تلاوت قرآن حکیم و ترجمہ اور نعت رسول مقبول ﷺ

 

سوالات

 

محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ  سے متعلق سوالات دریافت

کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

.1

محترمہ زوبیہ رباب ملک:

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت صوبہ پنجاب میں تمام رجسٹرڈ دینی مدارس کی انتظامیہ کو اس امر کا پابند کرے کہ دینی مدارس میں طلباء کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عام تعلیم اور خاص طور پر کمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جائے۔

.2

جناب اعجاز احمد خان:

 

یہ ایوان حکومت پاکستان سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ صوبہ میں بچیوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے جرائم میں ملوث ملزمان کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی میں بھجوانے کیلئے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ضروری ترامیم کی جائیں۔

.3

جناب طاہر اقبال چودھری:

 

This House resolves that the Government should start creating wheat storage silos to store wheat in the Province immediately.

.4

محترمہ ثمینہ خاور حیات:

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ  ملک بھر میں تمام موبائل فون کمپنیوں کو یہ ہدایت جاری کرے کہ وہ معاشرے کے رجحان میں تبدیلی کیلئے ایسے سستے Late Night Package کو فروغ نہ دیں۔ جس کی وجہ سے نوجوان نسل بالخصوص طلباء و طالبات سونے کی بجائے رات بھر جاگتی رہے۔ اس وقت ملک بھر میں طلباء و طالبات جو قوم کا مستقبل ہیں، ایسے Late Night Package  کی بدولت اخلاقی، سماجی اقدار کو بھول کر اپنے اصل مقصد سے ہٹ گئے ہیں اور یہ نوجوان نسل، گرتی ہوئی صحت، گرتے ہوئے معیار تعلیم اور ذہنی پستگی کے ساتھ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ فوری طور Late Night Package پر پابندی عائد کی جائے۔

.5

ڈاکٹر محمد افضل:

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبائی حکومت پیرا میڈیکل سٹاف کا سروس سٹرکچر
(Service Structure) جلدازجلد منظور کرے تاکہ مذکورہ سٹاف میں اس سلسلہ میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے کیونکہ صوبہ سرحد، صوبہ سندھ، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں سروس سٹرکچر منظور ہو کر اس پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

 

لاہور

ڈاکٹر ملک آفتاب مقبول جوئیہ

مورخہ : 29 جنوری 2010

قائم مقام سیکرٹری

 

Summary of Proceedings

SUMMARY OF PROCEEDINGS

Tuesday, February 2, 2010

(Started at 11:09 am)

Rana Muhammad Iqbal Khan, Speaker, assumed the Chair and proceedings commenced with a recitation from the Holy Qur’an and its Urdu translation by Qari Abdul Ghaffar Shakir followed by Naat-e-Rasool-e-Maqbool (P.B.U.H.) by Mr. Akhtar Hussain Qureshi.

Question Hour: −

Questions relating to Local Government & Community Development Department were asked and Ch. Abdul Razzaq Dhillon, Parliamentary Secretary for Local Government & Community Development answered the questions.

Privilege Motions:-

Two Privilege Motions were taken up. Motion moved by Mr. Shaukat Aziz Bhatti regarding lying and hiding facts by Headmaster of Doltana Boys High School and other Motion moved by Dr. Zammurad Yasmin Rana regarding misbehavior of Mehr Iftikhar, Traffic Warden with the concerned member were pended for next week.

The Motions were answered by Minister for Law and Parliamentary Affairs

Adjournment Motions:-

Seven Adjournment Motions were taken up. Three Motions were moved by Sheikh Ala ud Din regarding shifting inflammable chemicals based business outside the Lahore territory was disposed off, The Motion regarding presenting details of contract cost and completion cost of projects progressing under the C&W, Buildings and Irrigation departments before the House, and the Motion regarding problems faced by unmarried women in the society were pended. Motion moved by Peer Walayat Shah Khagha regarding theft of six cows from Qadirabad Farm, district Sahiwal, The Motion moved by Mr. Shehryar Riaz regarding the teachers of eight Degree Colleges for Women of Rawalpindi division for not issuing notification of making them permanent, The Motion moved by Mst Seemal Kamran regarding 190 patients in Camp Jail and 208 in Kotlakpat Jail of Hepatitis disease were pended, and The Motion moved by Ms. Zobia Rubab Malik regarding encroachment at various important roads of Lahore was disposed of.

The Motions were answered by Minister for Law and Parliamentary Affairs

Private Members’ Day:-

Resolutions on Matters of General Public Interest

The House passed six Resolutions which are as follows:

The Resolution moved by Ms. Zobia Rubab Malik regarding introducing moderen education and computer in religious seminaries was passed by the House.

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت صوبہ پنجاب میں تمام رجسٹرڈ دینی مدارس کی انتظامیہ کو اس امر کا پابند کرے کہ دینی مدارس میں طلباء کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عام تعلیم اور خاص طور پر کمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جائے۔

The Resolution moved by Mr. Ijaz Ahmed Khan regarding making amendments to the Anti-Terrorism Act, 1997 in order to control heinous crimes against children was passed by the House.

ساتھ بڑھتی ہوئی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے جرائم میں ملوث ملزمان کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی میں بھجوانے کیلئے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ضروری ترامیم کی جائیں۔

The Resolution moved by Mr. Tahir Iqbal Chaudhry regarding Government should start creating wheat storage silos to store wheat in the Province immediately was passed by the House.

The Resolution moved by Mrs. Samina Khawar Hayat regarding ban on late night mobile packages at cheap rates was passed by the House.

یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ  ملک بھر میں تمام موبائل فون کمپنیوں کو یہ ہدایت جاری کرے کہ وہ معاشرے کے رجحان میں تبدیلی کیلئے ایسے سستے Late Night Package کو فروغ نہ دیں۔ جس کی وجہ سے نوجوان نسل بالخصوص طلباء و طالبات سونے کی بجائے رات بھر جاگتی رہے۔ اس وقت ملک بھر میں طلباء و طالبات جو قوم کا مستقبل ہیں، ایسے Late Night Package  کی بدولت اخلاقی، سماجی اقدار کو بھول کر اپنے اصل مقصد سے ہٹ گئے ہیں اور یہ نوجوان نسل، گرتی ہوئی صحت، گرتے ہوئے معیار تعلیم اور ذہنی پستگی کے ساتھ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ فوری طور Late Night Package پر پابندی عائد کی جائے۔

The Resolution moved by Dr. Muhammad Afzal regarding devising a service structure for Paramedics was passed by the House.

اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبائی حکومت پیرا میڈیکل سٹاف کا سروس سٹرکچر
(service structure) جلدازجلد منظور کرے تاکہ مذکورہ سٹاف میں اس سلسلہ میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے کیونکہ صوبہ سرحد، صوبہ سندھ، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں سروس سٹرکچر منظور ہو کر اس پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

The Resolution moved by Mr. Muhammad Mohsin Khan Leghari regarding removal of the Sindh Government’s apprehensions about the construction of power plants at Chashma-Jhelum link Canal was passed by the House.

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ نمائندہ ایوان سمجھتا ہے کہ چشمہ جہلم رابطہ نہر پر حکومت پنجاب کے پاور پلانٹ لگانے کے منصوبے کے حوالے سے صوبہ سندھ کے تحفظات مبنی برحقائق نہ ہیں۔ اس منصوبے سے صوبہ سندھ کے مفادات کو زک پہنچنے یا قلت آب کا کوئی خدشہ موجود نہ ہے۔ صوبہ پنجاب نے کبھی بھی کسی دوسرے صوبہ کی حق تلفی نہیں کی ہے بلکہ حالیہ متفقہ این ایف سی ایوارڈ اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبہ پنجاب بین الصوبائی ہم آہنگی پر نہ صرف یقین رکھتا ہے بلکہ دوسرے صوبوں کے جائز حقوق کو تسلیم بھی کرتا ہے۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب حکومت اس سلسلے میں حکومت سندھ کے تحفظات دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے۔"

 

The House was then adjourned till 10:00 am on Wednesday, February 3rd, 2010.

Resolutions Passed

قرار داد نمبر۔67

محرک کانام۔جناب محمد محسن خان لغاری، پی پی۔245

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ نمائندہ ایوان سمجھتا ہے کہ چشمہ جہلم رابطہ نہر پر حکومت پنجاب کے پاور پلانٹ لگانے کے منصوبے کے حوالے سے صوبہ سندھ کے تحفظات مبنی برحقائق نہ ہیں۔ اس منصوبے سے صوبہ سندھ کے مفادات کو زک پہنچنے یا قلت آب کا کوئی خدشہ موجود نہ ہے۔ صوبہ پنجاب نے کبھی بھی کسی دوسرے صوبہ کی حق تلفی نہیں کی ہے بلکہ حالیہ متفقہ این ایف سی ایوارڈ اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبہ پنجاب بین الصوبائی ہم آہنگی پر نہ صرف یقین رکھتا ہے بلکہ دوسرے صوبوں کے جائز حقوق کو تسلیم بھی کرتا ہے۔

اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب حکومت اس سلسلے میں حکومت سندھ کے تحفظات دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے۔"

-------------

قرار داد نمبر۔68

محرک کانام۔محترمہ زوبیہ رباب ملک،  W-360 

"اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت صوبہ پنجاب میں تمام رجسٹرڈ دینی مدارس کی انتظامیہ کو اس امر کا پابند کرے کہ دینی مدارس میں طلباء کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عام تعلیم اور خاص طور پر کمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جائے۔"

-----------------

قرار داد نمبر۔69

محرک کانام۔جناب اعجاز احمد خاں،  پی پی۔151

"یہ ایوان حکومت پاکستان سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ صوبہ میں بچوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے جرائم میں ملوث ملزمان کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی میں بھجوانے کیلئے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ضروری ترامیم کی جائیں۔"

-----------------

قرار داد  نمبر۔70

محرک کا نام۔جناب طاہر اقبال چودھری،  پی پی۔236

This House resolves that the Government should start creating wheat storage silos to store wheat in the Province immediately.

---------------

قرار داد نمبر۔71

محرک کانام۔محترمہ ثمینہ خاور حیات،  W-35

"یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ  ملک بھر میں تمام موبائل فون کمپنیوں کو یہ ہدایت جاری کرے کہ وہ معاشرے کے رجحان میں تبدیلی کیلئے ایسے سستے Late Night Package کو فروغ نہ دیں۔ جس کی وجہ سے نوجوان نسل بالخصوص طلباء و طالبات سونے کی بجائے رات بھر جاگتی رہے۔ اس وقت ملک بھر میں طلباء و طالبات جو قوم کا مستقبل ہیں، ایسے Late Night Package  کی بدولت اخلاقی، سماجی اقدار کو بھول کر اپنے اصل مقصد سے ہٹ گئے ہیں اور یہ نوجوان نسل، گرتی ہوئی صحت، گرتے ہوئے معیار تعلیم اور ذہنی پستگی کے ساتھ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ فوری طور Late Night Package پر پابندی عائد کی جائے۔"

---------------

قرار داد نمبر۔72

محرک کانام۔ڈاکٹر سامیہ امجد،  W-357

"اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبائی حکومت پیرا میڈیکل سٹاف کا سروس سٹرکچر (Service Structure) جلدازجلد منظور کرے تاکہ مذکورہ سٹاف میں اس سلسلہ میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے کیونکہ صوبہ سرحد، صوبہ سندھ، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں سروس سٹرکچر منظور ہو کر اس پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔"

--------------

قرار داد نمبر۔73

محرک کانام۔رانا ثناء اللہ خان،  وزیر قانون

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ نمائندہ ایوان نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسین اور انکے خانوادہ کے دوسرے افراد جو کربلا میں شہید ہوئے، کے چہلم کے موقع پر اسلام کے اُن سب سے عظیم شہداء کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان حضرت امام حسین اور اُنکے ساتھیوں کی شہادت سے ملنے والے پیغامِ حق و صداقت کو عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کیلئے مشعل راہ تصور کرتا ہے۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ سامراجی قوتوں کے سامنے ڈٹ جانا، اصولوں پر سمجھوتا نہ کرنا اور قربانی کی لازوال مثال قائم کرنا حسینیت کا وہ خوبصورت درس ہے جو تاقیامت تمام مسلمانوں کیلئے ایک قابل تقلید راہِ عمل کا سبب بنتا رہے گا۔"