Sitting on 16th February 2010

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

 

منگل 16فروری2010کو 10:00 بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

 

تلاوت قرآن حکیم و ترجمہ اور نعت رسول مقبول ﷺ

 

سوالات

 

محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری  سے متعلق سوالات دریافت

کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

.1

جناب طاہر اقبال چودھری:

 

This House resolves that the Government of Punjab should take immediate steps to upgrade Nishtar Medical College to the status of Medical University.

.2

حاجی ذوالفقار علی:

 

یہ ایوان جناب وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے اچھے اقدام فری تعلیم اور پہلی جماعت سے انگریزی کی تعلیم لازمی قرار دینے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ P.S.T. ٹیچر جو انگلش نہیں پڑھا سکتے ان کیلئے کورسز /ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے۔

.3

محترمہ زیب جعفر:

 

This House condemns the attitude of Indian Cricket Authorities on exclusion of the Pakistani Cricketers from the Indian Premier League. The people across express their anger and protest against the nasty pre-plans of and IPL franchises to ignore and humiliate the heroes of Pakistan Cricket by not offering the bids for available Pakistani Players. This malafide act was aimed to degrade not only the Pakistani Players but the whole Pakistani Nation as well. This House along with the whole Pakistani nation condemns this contemptuous behavior of Indians and congratulates the Pakistan Under 19 Cricket Team on beating in the Quarter Final of the ICC Under 19 World Cup.

.4

جناب خالد جاوید اصغر گھرال:

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت 25 ایکڑ تک زرعی اراضی کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے۔

.5

سیدہ ماجدہ زیدی:

 

یہ ایوان صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ چوک یتیم خانہ میں جلدازجلدOverhead Bridge یا Under Pass تعمیر کرنے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ عوام کو ٹریفک کی شدید مشکلات سے نجات مل سکے۔

 

 

 

لاہور

مقصود احمد ملک

مورخہ : 11 فروری 2010

سیکرٹری

Summary of Proceedings

SUMMARY OF PROCEEDINGS

Tuesday, February 16th, 2010

(Started at 11:21 am)

 

Rana Muhammad Iqbal Khan, Speaker, assumed the Chair and proceedings commenced with a recitation from the Holy Qur’an and its Urdu translation by Abdul Ghaffar Shakir followed by Naat-e-Rasool-e-Maqbool (P.B.U.H.) by Mr. Abid Rauf Qadri

 

Question Hour: −

Questions relating to Forest, Fisheries & Wildlife Department were asked and Malik Ahmad Ali Aulakh, Minister for Forest, Fisheries & Wildlife (holding additional charge) answered the questions.

Privilege Motions:-

Only one Privilege Motion was taken up. The Motion moved by Mr. Shoukat Aziz Bhatti regarding lying and hiding facts by Headmaster of Doltana Boys High School was pended for next week.

The Motion was answered by Rana Sanaullah Khan, Minister for Law & Parliamentary Affairs.

Adjournment Motions:-

Five Adjournment Motions were taken up. Two Motions moved by Sheikh Ala ud Din regarding discriminatory attitude with PCS officers was pended for two days and the other Motion regarding giving agriculture land of Punjab to those farmers who do not have land and bound them to Cooperative Farming was disposed of. The Motion moved by Ms. Zobia Rubab Malik regarding newspaper report about illegal possession of Government residents at GOR 1 by grade 21 and 22 officers, the Motion moved by Mrs. Samina Khawar Hayat regarding newspaper report about lack of medical facilities at Punjab Prisons, the Motion moved by Khawaja Muhammad Islam regarding charging additional fees from the students by the private schools for security developments were disposed of.

The Motions were answered by Minister for Law & Parliamentary Affairs.

Private Members’ Day:-

Resolutions on Matters of General Public Interest

 

The following Resolution moved by Syeda Majida Zaidi that the Provincial Government   should construct an underpass or overhead bridge at Chowk Yateemkhana to ensure smooth traffic flow was unanimously passed by the House.

 

"یہ ایوان صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ چوک یتیم خانہ میں جلدازجلدOverhead Bridge یا Under Pass تعمیر کرنے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ عوام کو ٹریفک کی شدید مشکلات سے نجات مل سکے۔"

 

The following Resolution moved by Rana Muhammad Afzal Khan regarding ending all restrictions imposed by the International Atomic Energy Commission, US, France and UK and the countries under their influence, was unanimously passed by the House.

 

"یہ ایوان وفاقی حکومت سے پُرزور اپیل کرتا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی کمی جس کی وجہ سے ہماری معیشت مفلوج اور زندگیاں اجیرن ہوگئی ہیں، نیوکلیر بجلی کے بڑے پلانٹ حاصل کرنے کیلئے کوشش کرے اور جو پابندیاں ہمارے اوپر امریکہ، فرانس، برطانیہ اور انکے زیراثر دوسرے ممالک کے علاوہ IAEA(انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی) نے لگائی ہیں، ان کو ختم کروایا جائے۔ یہی تمام ممالک War on Terror جو کہ ہماری جنگ نہیں اس پر پاکستان کو ہر طرح سے استعمال کر رہے ہیں جبکہ پاکستان پر پابندیاں لگا کر مفلوج کر رہے ہیں۔ نیوکلیر بجلی پن بجلی کے بعد سستی ترین بجلی ہے اور فرانس جیسا ملک اپنی ضرورت کا 72% بجلی نیوکلیر پلانٹ سے پیدا کرتا ہے جبکہ پاکستان صرف 1.2% بجلی نیوکلیر بجلی گھروں سے پیدا کرتا ہے۔ یہ معاملہ فوراً حل طلب ہے جس کیلئے حکومت اور بالخصوص فارن آفس کو شب و روز محنت کر کے بجلی کی کمی کو پورا کرنا چاہئے۔"

 

The following Resolution moved by Ms. Nasim Nasir Khawaja regarding turning a ground adjacent to Shrine of Imam Ali-Ul-Haq (RA) Sialkot, into a public park was passed by the House.

 

"صوبائی اسمبلی پنجاب کے اس ایوان کی رائے ہے کہ شہر اقبال سیالکوٹ میں موجود مرجع خلائق، رشد و ہدایت کے دیرینہ مرکز حضرت امام علی الحق  کا روزہ مبارک ہے۔ جہاں بے شمار عقیدت مند روزانہ حاضری دیتے ہیں اور فیض پاتے ہیں۔ اللہ کی برگزیدہ ہستی حضرت امام علی الحق  کے روضہ مبارک کے ساتھ ایک میدان بھی موجود ہے جسے ہر جمعرات کو میلے کی آڑ میں بے ہودگی کا مرکز بنا دیا جاتا ہے جس بناء پر تماش بین بھی کثیر تعداد میں وہاں آتے ہیں اور زائرین کیلئے تکلیف کا باعث بنتے ہیں اور ٹریفک کا ایک گھمبیر مسئلہ بھی کھڑا ہو جاتا ہے۔ ان معاملات کا مناسب حل کیا جائے۔

اس ایوان کی یہ بھی رائے ہے کہ روضہ مبارک سے منسلکہ میدان کو علاقہ کے عوام کے دیرینہ مطالبے پر ایک پبلک پارک بنا دیا جائے اور اس کیلئے فنڈز جاری فرمائے جائیں۔ اس طرح ہم بزرگ و برگزیدہ ہستی حضرت امام علی الحق  کے مزار کی حرمت کو بھی قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں پھیلنے والی بے راہ روی، خرافات اور ٹریفک جام ہونے کی مصیبت سے بچ سکیں گے۔ "

The House was then adjourned till 10:00 am on Wednesday, February 17th, 2010۔

Resolutions Passed

قرار داد نمبر۔78

محرک کانام۔سیدہ ماجدہ زیدی،  W-353

"یہ ایوان صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ چوک یتیم خانہ میں جلدازجلدOverhead Bridge یا Under Pass تعمیر کرنے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ عوام کو ٹریفک کی شدید مشکلات سے نجات مل سکے۔"

----------------

قرار داد نمبر۔79

محرک کانام۔محترمہ نسیم ناصر خواجہ،  W-314

"صوبائی اسمبلی پنجاب کے اس ایوان کی رائے ہے کہ شہر اقبال سیالکوٹ میں موجود مرجع خلائق، رشد و ہدایت کے دیرینہ مرکز حضرت امام علی الحق  کا روزہ مبارک ہے۔ جہاں بے شمار عقیدت مند روزانہ حاضری دیتے ہیں اور فیض پاتے ہیں۔ اللہ کی برگزیدہ ہستی حضرت امام علی الحق  کے روضہ مبارک کے ساتھ ایک میدان بھی موجود ہے جسے ہر جمعرات کو میلے کی آڑ میں بے ہودگی کا مرکز بنا دیا جاتا ہے جس بناء پر تماش بین بھی کثیر تعداد میں وہاں آتے ہیں اور زائرین کیلئے تکلیف کا باعث بنتے ہیں اور ٹریفک کا ایک گھمبیر مسئلہ بھی کھڑا ہو جاتا ہے۔ ان معاملات کا مناسب حل کیا جائے۔

اس ایوان کی یہ بھی رائے ہے کہ روضہ مبارک سے منسلکہ میدان کو علاقہ کے عوام کے دیرینہ مطالبے پر ایک پبلک پارک بنا دیا جائے اور اس کیلئے فنڈز جاری فرمائے جائیں۔ اس طرح ہم بزرگ و برگزیدہ ہستی حضرت امام علی الحق  کے مزار کی حرمت کو بھی قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں پھیلنے والی بے راہ روی، خرافات اور ٹریفک جام ہونے کی مصیبت سے بچ سکیں گے۔ "

------------------

قرار داد نمبر۔80

محرک کانام۔رانا محمد افضل خان،  پی پی۔66

"اس ایوان کی رائے ہے  کہ پاکستان میں بجلی کی کمی جس کی وجہ سے ہماری معیشت مفلوج اور زندگیاں اجیرن ہوگئی ہیں، نیوکلیر بجلی کے بڑے پلانٹ حاصل کرنے کیلئے جو پابندیاں ہمارے اوپر امریکہ، فرانس، برطانیہ اور انکے زیراثر دوسرے ممالک کے علاوہ IAEA(انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی) نے لگائی ہیں، ان کو ختم کروایا جائے۔ یہی تمام ممالک War on Terror جو کہ ہماری جنگ نہیں اس پر پاکستان کو ہر طرح سے استعمال کر رہے ہیں جبکہ پاکستان پر نیوکلیر پاور پلانٹ کے حصول پر پابندیاں لگا کر پاکستان کی ترقی کے راستے محدود کر رہے ہیں۔ نیوکلیر بجلی پن بجلی کے بعد سستی ترین بجلی ہے اور فرانس جیسا ملک اپنی ضرورت کا 72% بجلی نیوکلیر پلانٹ سے پیدا کرتا ہے جبکہ پاکستان صرف 1.2% بجلی نیوکلیر بجلی گھروں سے پیدا کرتا ہے۔ یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ نیوکلیر پاور پلانٹ کی حصول اور تنصیب میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے۔"