Sitting on 13th July 2010

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

 

 

منگل13جولائی2010کو 10:00 بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

 

 

تلاوت  اور نعت

 

......

 

 

سوالات

 

 

محکمہ سکولز ایجوکیشن  سے متعلق سوالات دریافت

 

کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

 

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

(مورخہ 6 جولائی 2010 کے ایجنڈے سے زیر التواء رکھی گئی قرارداد)

 

 

 

محترمہ زوبیہ رباب ملک:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت پنجاب میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو زیادہ مواقع دینے کے لئے 5% کوٹہ میں اضافہ پر غور کرے۔

 

 (موجودہ  قراردادیں)

 

 

 

.1

 

ڈاکٹر فائزہ اصغر:

 

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ ماہرین کے مطابق کالاباغ ڈیم کا بنانا چونکہ قابل عمل اور پورے پاکستان کیلئے سودمند ہے۔ اس لئے اس کی تعمیر جلدازجلد شروع کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اپنی کوششوں کا آغاز کرے۔

 

.2

 

کرنل (ر) محمد عباس چودھری:

 

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے  کہ غیرملکیوں کو
زرعی اراضی فروخت کرنے کی بجائے پاکستانی کسانوں اور کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے وافر زمین ان میں تقسیم کی جائے کیونکہ پاکستانی کسان پہاڑوں کے سینے چیر کر بھی فصلیں اُگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 

.3

 

میاں نصیر احمد:

 

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے  کہ نادرا سے جاری ہونے والے قومی شناختی کارڈ میں ووٹ نمبر کا اندراج بھی کیا جائے تاکہ آنے والے دور میں کمپیوٹرائزڈ الیکشن کرانا ممکن ہوسکے۔

 

.4

 

جناب طاہر اقبال چودھری:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تمام سرکاری سکولوں  میں طلباء کی یونیفارم
پنٹ شرٹ کی بجائے شلوار قمیض رائج کرنے کے احکامات جلدازجلد صادر کرے۔

 

.5

 

سردار خالد سلیم بھٹی:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت تحصیل ہیڈکوارٹر بورے والا شہر میں ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کیلئے ہیپاٹائٹس سنٹر کا فوری قائم  کرنے کے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

 

 

 

لاہور

 

مقصود احمد ملک

 

مورخہ : 9 جولائی 2010

 

سیکرٹری

 

Summary of Proceedings

SUMMARY OF THE PROCEEDINGS

Tuesday, July 13, 2010

(Started at 12:15 pm)

 

Rana Muhammad Iqbal Khan, Speaker, assumed the Chair and proceedings commenced with a recitation from the Holy Qur’an and its Urdu translation by Qari Muhammad Ali followed by Naat-e-Rasool-e-Maqbool (PBUH) by Abid Rouf Qadri.

Question Hour: −

Questions relating to School Education Department were asked and Mian Mujtuba Shuja-ur-Rehman , Minister for School Education (holding additional charge) answered the questions.

Condolence:-

The House offered fateha on the sad demise of Ghulam Rasool, ex MPA.

Adjournment Motions:-

Seven Adjournment Motions were taken up. Four motions were moved by Mrs. Nighat Nasir Sheikh regarding newspaper report about different useless inventories at ware -house, District Katchehri and motion regarding newspaper report about giving land on lease worth of billions of rupees to a Plaza owner at Liberty Chowk by PHA, were pended, motion regarding newspaper report about increasing number of baggers in Lahore, and last motion regarding newspaper report about six books and three supplementary books for class one syllabus were disposed of, motion moved by Lt. Col (R) Muhammad Shabbir Awan regarding lower staff and doctors of THQ, Kahuta, who have teamed up and are involved in criminal activities was disposed of with the direction to Secretary Health to submit inquiry report in the next session. Two motions were moved by Sheikh Ala ud Din regarding high level of toxic material and chemicals being used in toys for children was pended till Monday and other motion regarding not having check and balance on NGOs in Punjab was disposed of and was accepted for general discussion on Thursday.

The motions were answered by Mian Mujtuba Shuja-ur-Rehman, Minister for Excise & Taxation.

Private Members’ Day:-

Resolutions on Matters of General Public Interest:-

1.         The resolution of Ms. Zobia Rubab Malik regarding reserving 5 percent quota for female in public sector jobs was disposed of as the mover was not present.

2.         The resolution of Dr. Faiza Asghar demanding Federal government that as Kalabag Dam is vital for Pakistan, so that the government should develop consensus among the Provinces to start this project was disposed of as the mover was not present.

 

3.         The resolution of Col ® Muhammad Abbas Chaudhary regarding demanding Federal government to stop selling agricultural land to the foreigners and encouraging Pakistani farmers and producers and provide them additional land was disposed of as the mover was not present.

 

4.         The resolution of Mian Naseer Ahmed regarding demanding Federal government to enter vote number into the National I.D card as it will help computerize the election process in the future was disposed of as the mover was not present.

 

5.         The resolution of Mr. Tahir Iqbal Chaudhry demanding the government to get change uniform from Pant-Shirt to Shalwar Kameez for the public schools was disposed of as the mover was not present.

 

6.         The resolution of Sardar Khalid Saleem Bhatti demanding the government to establish Hepatitis Center at Tehsil Headquarter, Burewala city, was disposed of.

 

General Discussion on Water:

General discussion on water issues took place. Minister for Agriculture, Malik Ahmad Ali Aulakh opened the debate. Following members participated in the discussion: Dr. Muhammad Akhtar Malik, Mian Muhammad Rafique and Maj(R) Zulfiqar Ali Gondal.

 

Member:-

Mr. Speaker directed Ch. Aamir Sultan Cheema to absent himself from sitting of the Assembly for 15 days as he lodged a loud protest by repeatedly banging the table of the Speaker and for removing the mic for not listening to him.

Resolution:

Minister for Law and Parliamentary Affairs, Rana Sanaullah Khan moved the resolution to defuse the hostility between the media and the Punjab Government. The resolution was passed by the House.

قرارداد

"پنجاب اسمبلی کا یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ پاکستانی عوام، سیاسی کارکنوں، صحافیوں، دانشوروں اور وکلاء کی بے شمار قربانیوں کے بعد بحال ہونے والے جمہوری عمل کا تسلسل اور تحفظ معاشرے کے ان تمام طبقات کے درمیان مثالی اتحاد اور یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں۔ یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ گزشتہ دنوں کے واقعات نے اپنے نتائج کے اعتبار سے اتحاد اور یکجہتی کی اس فضا کو متاثر کیا ہے چنانچہ وطن عزیز میں جمہوریت کے تحفظ اور آئین کی بالادستی کے تقاضوں کے پیش نظر یہ قرارداد لانا ضروری ہے۔

پنجاب اسمبلی کا یہ اجلاس پاکستان میں جمہوری آزادیوں، آئین اور قانون کی حکمرانی اور عوامی امنگوں کی ترجمانی میں صحافت اور اہل صحافت کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اس اجلاس کے نزدیک پاکستان میں آمریت کے خاتمے اور عوام کی حکمرانی اور عدلیہ کی بالادستی کی کوئی تحریک، آزاد اور غیرجانبدارانہ صحافت کے عملی تعاون اور اہل صحافت کی قربانیوں کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی تھی۔

یہ ایوان آزادی صحافت کے خلاف ہونے والے کسی بھی اقدام کو جمہوریت اور جمہوری عمل پر حملہ تصور کرتا ہے اور اپنے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ اہل صحافت ایسے کسی بھی اقدام کے خلاف اپنی جدوجہد میں اس ایوان کے اراکین کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔ یہ ایوان اس غلط فہمی کی پُرزور تردید کرتا ہے کہ اراکین پنجاب اسمبلی میڈیا پر کسی قسم کی کوئی پابندی لگانے یا اسے کوئی نقصان پہنچانے کی کسی تجویز کے حامی ہیں اور اس امر کا کھل کر اظہار کرتا ہے کہ اراکین اسمبلی صحافت کو اس کے فرائض کی بہترین ادائیگی میں مدد دینے کیلئے اطلاعات تک رسائی کے قانون کی ضرورت کی پُرزور تائید کرتے ہیں۔

یہ معزز ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اراکین اسمبلی اور میڈیا کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو
عوامی نمائندوں اور سیاسی جماعتوں کی جائز شکایات کے ازالے کیلئے قابل عمل سفارشات مرتب کرے۔"

 

 

Then, the House was adjourned till 10:00 am on Wednesday, July 14, 2010.

 

 

Resolutions Passed

قرار داد نمبر۔89

محرک کانام۔رانا ثناء اللہ خان ،  وزیر قانون

"پنجاب اسمبلی کا یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ پاکستانی عوام، سیاسی کارکنوں، صحافیوں، دانشوروں اور وکلاء کی بے شمار قربانیوں کے بعد بحال ہونے والے جمہوری عمل کا تسلسل اور تحفظ معاشرے کے ان تمام طبقات کے درمیان مثالی اتحاد اور یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں۔ یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ گزشتہ دنوں کے واقعات نے اپنے نتائج کے اعتبار سے اتحاد اور یکجہتی کی اس فضا کو متاثر کیا ہے چنانچہ وطن عزیز میں جمہوریت کے تحفظ اور آئین کی بالادستی کے تقاضوں کے پیش نظر یہ قرارداد لانا ضروری ہے۔ پنجاب اسمبلی کا یہ اجلاس پاکستان میں جمہوری آزادیوں، آئین اور قانون کی حکمرانی اور عوامی امنگوں کی ترجمانی میں صحافت اور اہل صحافت کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اس اجلاس کے نزدیک پاکستان میں آمریت کے خاتمے اور عوام کی حکمرانی اور عدلیہ کی بالادستی کی کوئی تحریک، آزاد اور غیرجانبدارانہ صحافت کے عملی تعاون اور اہل صحافت کی قربانیوں کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی تھی۔ یہ ایوان آزادی صحافت کے خلاف ہونے والے کسی بھی اقدام کو جمہوریت اور جمہوری عمل پر حملہ تصور کرتا ہے اور اپنے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ اہل صحافت ایسے کسی بھی اقدام کے خلاف اپنی جدوجہد میں اس ایوان کے اراکین کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔ یہ ایوان اس غلط فہمی کی پُرزور تردید کرتا ہے کہ اراکین پنجاب اسمبلی میڈیا پر کسی قسم کی کوئی پابندی لگانے یا اسے کوئی نقصان پہنچانے کی کسی تجویز کے حامی ہیں اور اس امر کا کھل کر اظہار کرتا ہے کہ اراکین اسمبلی صحافت کو اس کے فرائض کی بہترین ادائیگی میں مدد دینے کیلئے اطلاعات تک رسائی کے قانون کی ضرورت کی پُرزور تائید کرتے ہیں۔ یہ معزز ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اراکین اسمبلی اور میڈیا کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو عوامی نمائندوں اور سیاسی جماعتوں کی جائز شکایات کے ازالے کیلئے قابل عمل سفارشات مرتب کرے۔"