Sitting on 5th October 2010

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

 

 

منگل5۔اکتوبر2010کو 3:00 بجے سہ پہر منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

 

 

تلاوت  اور نعت

 

......

 

 

سوالات

 

 

محکمہ مال و کالونیز (بورڈ آف ریونیو)  سے متعلق سوالات دریافت

 

کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

 

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

(منگل 20 جولائی 2010 کی نشست  کے دوران زیر التواء رکھی گئی قرارداد)

 

 

 

رانا محمد افضل خان:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ وفاقی حکومت War on Terror  پر امریکہ اور مغربی طاقتوں کے ساتھ جو تعاون کر رہی ہے، اس کی وجہ سے  پاکستان کی معیشت کو 40۔ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہو چکا ہے اور ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان  کو اپنی Energy کی ضرورت میں امریکہ اور مغربی طاقتوں سے اسی طرح کا تعاون حاصل کرنا چاہئے جو وہ ہم سے War on Terror پر حاصل کر رہے ہیں۔ لیکن اس کے برعکس  ابھی تک ہمارے تمام راستے بند کئے گئے ہیں۔ ہمیں سویلنین نیوکلیئر انرجی سے محروم رکھا جا رہا ہے اور اب امریکی Sanctions  کے ذریعہ پاکستان کی ایران کے ساتھ Gas ڈیل کو بھی پابندیوں کی زد میں لایا جا رہا ہے۔

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس اہم موضوع سمیت  حکومتِ امریکہ سے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات Review کرے اور پاکستان کی معیشت اور بنیادی اہمیت کے معاملات بالخصوص ہر قسم کی Energy کی ضروریات کو اپنی خارجہ پالیسی کا اولین مقصد بنا کر نئے سرے سے مذاکرات کئے جائیں اور اپنا حق حاصل کیا جائے۔گیس ڈیل اور
Civilian Nuclear Power پر ہر  قسم کی پابندی کو ختم کروایا جائے۔

 

 (موجودہ  قراردادیں)

 

 

 

 

.1

 

ڈاکٹر محمد اشرف چوہان:

 

 

یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ڈاکٹرز اور اساتذہ کو دوران ڈیوٹی، سرکاری فرائض بطور طریق احسن انجام دینے کیلئے ہر قسم کا تحفظ، اعتماد اور ماحول دیا جائے۔ اگر کوئی فرد/افراد ڈاکٹرز اور اساتذہ کو دوران ڈیوٹی ہراساں کرتا ہے، ڈراتا ہے، دھمکاتا ہے یا ان پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے یا تشدد کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری کارروائی کا اہتمام کیا جائے۔

 

.2

 

چودھری ظہیرالدین:

 

 

یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ ماہرین کے مطابق کالا باغ ڈیم کا بنانا چونکہ قابل عمل اور پورے پاکستان کیلئے سودمند ہے۔ اس لئے اس کی تعمیر جلدازجلد شروع کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اپنی کوششوں کا
آغاز کرے۔

 

.3

 

ملک محمد جاوید اقبال اعوان:

 

 

یہ ایوان اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ عربی زبان کو کلاس اول سے لازمی قرار دیا جائے۔

 

.4

 

جناب طاہر اقبال چودھری:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ آئندہ صوبہ پنجاب کے اندر بننے والے شہروں اور قصبوں کے bypasses کو Limited Access Road کے طور پر Declare کیا جائے اور ان کو Commercialize نہ کیا جائے۔ نیز جو bypasses بن چکے ہیں ان کے ساتھ ساتھ 220فٹ تک کسی قسم کی عمارت بنانے کی اجازت نہ دی جائے تاکہ bypasses پر ٹریفک کے Smooth flow کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

.5

 

سیدہ ماجدہ زیدی:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت صوبہ میں طلباء طالبات کیلئے بی۔اے تک مفت تعلیم کا اہتمام کرے۔

 

 

 

 

 

لاہور

 

مقصود احمد ملک

 

مورخہ : یکم اکتوبر 2010

 

سیکرٹری

 

 

 

 

Summary of Proceedings

SUMMARY OF THE PROCEEDINGS

 

Tuesday, October 5, 2010

 

(Started at 04:55 pm)

 

 

Rana Muhammad Iqbal Khan, Speaker, assumed the Chair and proceedings commenced with a recitation from the Holy Qur’an and its Urdu translation by Qari Majid followed by Naat-e-Rasool-e-Maqbool (PBUH) by Mian Marghoob Ahmad Hamdani.

 

Panel of Chairmen:-

 

The Secretary Assembly announced the Panel of Chairmen for the session, as envisaged in Rule 13 of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997. The names of the Panel, in order of precedence, are as under: −

 

1.         Rana Muhammad Afzal Khan, MPA (PP-66)

 

2.         Dr. Asad Ashraf, MPA (PP-138) 

 

3.         Malik Muhammad Abbas Raan, (PP-201)

 

4.         Ms. Embesat Hamid, MPA (W-359)

 

OATH: −

 

The members-elect Ejaz Ahmad Kahlun (PP-34), Malik Ghulam Raza (PP-13) and Ms Humera Awais Shahid (W-361) made oath as members of the Punjab Assembly and signed the Roll of Members. The Speaker administered the oath.  

 

Fateha:-

 

The House offered fateha on the sad demise of brother of Ms. Asifa Farooqi, for the people who were killed in floods, for the martyrs of Karbala Gamay Shah tragedy, for the victims of drone attack, who have lost their lives as a result of air raid and also for the mother of Assistant secretary, Mr Naeem Akhtar, Punjab Assembly.

 

Question Hour: −

 

Questions relating to Revenue & Relief Department were asked and Haji Muhammad Ishaq, Minister for Revenue & Relief answered the questions.

 

Privilege Motion:

 

Four Privilege Motions were taken up. Motion moved by Syed Muhammad Rafi-ul-Din Bukhari regarding misbehavior of Mr. Tahir Ejaz, SHO, Lodhran Police Station was  kept pending till 11 October as mover was absent, motion moved by Mr. Munawar Hussain Munj regarding misbehavior of Hamid Virk, SHO was kept pending as mover was absent, motion moved by Rana Muhammad Arshad regarding misbehavior of Mr. Shoaib, DSP, Shahkot and last motion moved by Ch. Muhammad Awais Aslam Maidhana regarding misbehavior of Awais Gujjar, SHO, Midh Ranjha were kept pending till Thursday.

 

The motions were answered by Minister for Law and Parliamentary Affairs.

 

Adjournment Motions:-

 

Five Adjournment Motions were taken up. Motion moved by Ms. Rifat Sultana Dar regarding negligence of Doctor Azam Majeed, Azam Majeed Medical Complex was kept pending till Friday, motion moved by Syed Hassan Murtaza that the Al-Hajvery University, which has yet not been awarded degree status, was disposed of as mover was absent. Two motions were moved by Shaikh Allaud Din regarding educating people for going abroad for international studies and other motion regarding malicious way of transfer of property were disposed of. Motion moved by Khalid Saleem Bhatti that the tube wells installed at Tehsil, Burewala, was not operational by TMA was kept pending till next week.

 

The motions were answered by Minister for Law and Parliamentary Affairs.

 

Private Members’ Day:-

 

Resolutions on Matters of General Public Interest:-

 

1.         The resolution moved by Rana Muhammad Afzal Khan demanding from Federal government that country has suffered 40 billion dollar financial losses because of the cooperation with USA in War on Terror and USA is denying Pakistan Civil Nuclear Technology and also interfering in gas deal recently signed between Iran and Pakistan by imposing sanctions was passed by the House.

 

2.         The resolution moved by Ch. Zahir-ud-Din demanding from federal government to develop consensus among the Provinces for the construction of Kalabagh Dam as soon as possible was unanimously passed by the House.

 

3.         The resolution moved by Mr. Malik Muhammad Javed Iqbal Awan to make Arabic language compulsory from class one was kept pending till next session.

 

4.         The resolution moved by Mrs Seemal Kamran demanding the government to declare entire newly constructed bypass a Limited Access Road and to ban construction around the bypass was kept pending.

 

5.         The resolution moved by Syeda Majida Zaidi to arrange free education for students up to B.A by the Government, was withdrawn by the mover.

 

6.         The resolution moved by Mr. Sher Ali Khan condemning the 86 years sentence given by a US court to Aafia Siddiqui was unanimously passed by the House.

 

7.         The resolution condemning Atrocities being done in the held Kashmir by India was moved by Minister for Law and unanimously passed by the House.

 

Then, the House was adjourned till 10:00 am on Wednesday, October 6, 2010.

 

Resolutions Passed

قرار داد نمبر۔92

محرک کانام۔رانا محمد افضل خان، PP-66

"اس ایوان کی رائے ہے کہ وفاقی حکومت War on Terror  پر امریکہ اور مغربی طاقتوں کے ساتھ جو تعاون کر رہی ہے، اس کی وجہ سے  پاکستان کی معیشت کو 40۔ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہو چکا ہے اور ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان  کو اپنی Energy کی ضرورت میں امریکہ اور مغربی طاقتوں سے اسی طرح کا تعاون حاصل کرنا چاہئے جو وہ ہم سے War on Terror پر حاصل کر رہے ہیں۔ لیکن اس کے برعکس  ابھی تک ہمارے تمام راستے بند کئے گئے ہیں۔ ہمیں سویلئین نیوکلیئر انرجی سے محروم رکھا جا رہا ہے اور اب امریکی Sanctions  کے ذریعہ پاکستان کی ایران کے ساتھ Gas ڈیل کو بھی پابندیوں کی زد میں لایا جا رہا ہے۔ یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس اہم موضوع سمیت  حکومتِ امریکہ سے تمام شعبوں میں اپنے تعلقات Review کرے اور پاکستان کی معیشت اور بنیادی اہمیت کے معاملات بالخصوص ہر قسم کی Energy کی ضروریات کو اپنی خارجہ پالیسی کا اولین مقصد بنا کر نئے سرے سے مذاکرات کئے جائیں اور اپنا حق حاصل کیا جائے۔گیس ڈیل اور Civilian Nuclear Power پر ہر  قسم کی پابندی کو ختم کروایا جائے۔"

قرار داد نمبر۔93

محرک کانام۔چودھری ظہیر الدین خان،  لیڈر آف اپوزیشن

"یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ ماہرین کے مطابق کالا باغ ڈیم کا بنانا چونکہ قابل عمل اور پورے پاکستان کیلئے سودمند ہے۔ اس لئے اس کی تعمیر جلدازجلد شروع کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اپنی کوششوں کا آغاز کرے۔"

قرار داد نمبر۔94

محرک کانام۔جناب شیر علی خان،  PP-17

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان، ایک من گھڑت اور انتہائی کمزور کیس میں امریکی عدالت کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 86برس کی قید کی سزا کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اس سزا نے انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کے چیمپئن ہونے کے دعویدار ملک امریکہ کے انسانی حقوق کے تحفظ کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے اور اس کے نام نہاد انصاف پسند چہرے کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا یہ نمائندہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ سزا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو نہیں، بلکہ پوری پاکستانی قوم اور پوری مسلم امہ کو دی گئی ہے کیونکہ اس سزا کا مقصد دین اسلام اور اسلامی معاشرے پر کاری ضرب لگانا ہے جس کیلئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بطور علامت اس کے جرم بے گناہی کی ناقابل یقین سزا دی گئی ہے۔ اس وقت قوم سخت رنج و تکلیف میں ہے اور ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی سزا کے خلاف ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور اس وطن عزیز کا ہر خاندان ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کے دکھوں میں برابر کا شریک ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی غیرانسانی اور غیرفطری سزا کے خلاف وفاقی حکومت عملی اقدامات کرے اور قوم کی بیٹی کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنائے۔"

قرار داد نمبر۔95

محرک کانام۔رانا ثناء اللہ خان، وزیر قانون

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کی پُرزور مذمت کرتا ہے۔ آج آزادی کشمیر کی تحریک بام عروج پر ہے۔ کشمیری آزادی کیلئے بے دریغ قربانیاں دے رہے ہیں۔ چار ماہ سے جاری "بھارتیو کشمیر چھوڑ دو" تحریک کے دوران ڈیڑھ سو کے قریب شہادتیں ہو چکی ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 15سو اور ساڑھے تین ہزار کشمیریوں کو جیلوں میں ٹھونسا گیا ہے۔ کشمیری آزادی کیلئے اپنے حصے کا کردار بخوبی ادا کر رہے ہیں۔ اب پاکستان کی طرف سے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ آج پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کی بھرپور مدد کی ضرورت ہے۔ یہ ایوان بھارت کی جانب سے مزید فوج کی تعیناتی کی بھی بھرپور مذمت کرتا ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ کشمیریوں کی مکمل سفارتی اور اخلاقی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کرے اور عالمی برادری سے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرے۔"