پریس ریلیز تفصیل

پرنٹ کریں

10 اپریل 2009ء

قائم مقام سپیکر رانا مشہود احمد خاں کی اسمبلی چیمبر میں میڈیا سے گفتگو

صوبائی اسمبلی پنجاب

لاہور۔(پریس ریلیز) 10اپریل 2009

سپیکر‘ڈپٹی سپیکر اور اراکین کے پنجاب اسمبلی میں داخلہ پر پابندی اورتالے لگانا غیر قانونی اور غیر اخلاقی رویہ ہے۔ اس سلسلہ میں کمیٹی چھان بین کر رہی ہے اور حقائق سامنے آنے پر ذمہ داران کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔25فروری 2009 کا اجلاس آئینی حیثیت رکھتا ہے اور اسکی کارروائی اسمبلی کی معمول کی کارروائی کا حصہ ہے ان خیالات کا اظہار قائم مقام سپیکر رانا مشہود احمد خاں نے اسمبلی چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بیرونی عناصرکار فرما ہیں ڈرون حملو ں کی کبھی بھی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر دہشت گردی کا حل تلاش کریں اور ملکی سا لمیت کو فوقیت دیں۔اپوزیشن کے ساتھ تعلقات کے بارے میں رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کی جائز تنقید کو سراہا ہے ۔جمہوری روایات کے فروغ کے لیے اپوزیشن اور حکومت کو اجتماعی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی پارلیمانی امورسے آگاہی کے لیے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد ہوتا رہتا ہے تاہم اراکین اسمبلی کو ان تربیتی ورکشاپس میں دلچسپی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور قانون سازی پر بھر پور توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ کے لیے قربانیا ں دی ہیں اور لوٹا کریسی کی مخالفت کی ہے۔ موجودہ حکومت نے اسمبلی میں پیش کردہ سوالات کے وجوابات تاخیر سے آنے کے جواب میں قائم مقام سپیکر نے کہا کہ سابقہ ادوار میں تین تین سال تک محکمہ جات ‘سوالات کے جوابات نہیں بھجواتے تھے تاہم موجودہ حکومت نے دو ماہ میں جوابات کی وصولی کو یقینی بنایا ہے۔ اور غلط جوابات بھجوانے پر جناب سپیکر نے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کی ہیں۔رانا مشہودا حمد نے کہا کہ ایوان کے اندر تلاوتِ قرآن مجیدکے بعد نعت شریف کی ابتداء موجودہ اسمبلی کے لیے باعث فخر ہے۔ موجودہ اسمبلی نے یوم آزادی کے موقع پر پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ باقاعدہ طور پر پرچم کشائی کی تقریب کا آغاز کیا۔پنجاب اسمبلی کی براہِ راست کوریج کی اجازت دینے کا سہرا بھی موجودہ اسمبلی کے سر ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں پری بجٹ پر بحث کی داغ بیل بھی موجودہ اسمبلی نے ڈالی۔ قبل ازیں قائم مقام سپیکر نے موجودہ اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کے مکمل ہونے پر میڈیاکو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ناخوشگوار حالات کے باوجود موجودہ اسمبلی نے 18فروری2008کے مینڈیٹ سے وفاداری کا مظاہرہ کیااور مفاد عامہ سے متعلق قانون سازی میں بھر پور کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال میں 94نشستوں پر محیط کل12 اجلاس منعقد ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ چونکہ مقننہ کا بنیادی کام قانون سازی ہے لہٰذاموجودہ اسمبلی نے اپنے پہلے پارلیمانی سال کے دوران قیام امن عامہ اورمفاد عامہ سے متعلق چھ قوانین کی منظوری دی۔رانا مشہوداحمد خاں نے کہا کہ پہلے پارلیمانی سال کے دوران اراکین اسمبلی نے مختلف محکمہ جات سے متعلق کل 2975 نشان زدہ سوالات اور 157غیر نشان زدہ سوالات کے نوٹس دیے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ ایک سال کے دوران 901 نشان زدہ سوالات اور 24غیر نشان زدہ سوالات کے جوابات ایوان میں دیے گئے۔قائم مقام سپیکر نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان سے متعلق کسی معاملہ کے بارے میں توجہ دلاوٴنوٹس کے ذریعے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا جا سکتا ہے۔ اور اس نوٹس کا وزیر اعلیٰ یا متعلقہ وزیر جواب دیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے پارلیمانی سال کے دوران کل 188توجہ دلاوٴ نوٹس موصول ہوئے۔ قواعد و ضوابط کے مطابق قرار پانے والے 103 نوٹسز میں سے 23نوٹسز کا ایوان میں جواب دیا گیا۔ قائم مقام سپیکر نے کہاکہ آئین ‘ قانون اور قواعد کے ذریعے عطا کردہ استحقاق کی پامالی کی صورت میں کوئی بھی رکن اسمبلی تحریک استحقاق پیش کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے پارلیمانی سال کے دوران تحاریک استحقاق کے کل 99 نوٹس موصول ہوئے جن میں سے 73 قواعد کے مطابق کیے گئے ان میں سے 21تحاریک استحقاق کو کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ فوری اہمیت عامہ کے مسائل کو اسمبلی میں اٹھانے اور ان پر حکومتی توجہ طلب کرنے کی غرض سے ارکان تحاریک التوائے کار کے نوٹس دے سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے پارلیمانی سال کے دوران 1243 تحاریک التوائے کار کے نوٹسزموصول ہوئے ان میں سے 484قواعد کے مطابق پائے گئے اور 104 کو اسمبلی نے نپٹا دیا۔قائم مقام سپیکر نے کہا کہ قواعد انضباط کار 1997کے تحت اہمیت عامہ کے حامل کسی اہم مسئلہ سے متعلق قراردادیں ایوان میں پیش کی جا سکتی ہیں جن کا مقصد صوبائی یا وفاقی حکومت کو سفارشات پیش کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پہلے پارلیمانی سال کے دوران موصول ہونے والی 742 قراردادوں میں سے 524 کو قابل پزیرائی قراردیا گیااور اب تک اسمبلی نے 39قراردادوں کو منظور کیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خاں بھٹی اور پنجاب اسمبلی کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(عبد القہار راشد)

افسر تعلقات عامہ

فون نمبر: 042-9200310 فیکس نمبر:042-9204750

موبائل نمبر:0300-4284607

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات