باب نمبر ۱۔ ابتدائیہ

 

باب 1

 

 

 

 

ابتدائیہ

 

1۔ مختصر عنوان اور آغاز نفاذ ۔ (1) قواعد ہذا کو قواعد انضباط کار صوبائی اسمبلی پنجاب بابت 1997 کہا جائے گا۔

 (2) قواعد ہذا فی الفور نافذ العمل ہوں گے۔

2۔ تعریفات:۔(1) قواعد ہذا میں تا آنکہ سیاق عبارت بہ نہج دیگر مقتضی ہو۔

)اے) "ترمیم"سے مراد ایسی تحریک ہے جو قبل ازیں پیش کردہ کسی تحریک کو فیصلہ کے لئے اسمبلی میں پیش کئے جانے سےقبل اس میں ترمیم کرنے کی غرض سے پیش کی جائے؛

)بی) "اسمبلی"سے صوبائی اسمبلی پنجاب مراد ہے؛

)سی) "آڈیٹرجنرل"سے آڈیٹر جنرل پاکستان مراد ہے جس کا تقرردستور کے آرٹیکل 168 کے تحت کیا گیا ہو؛

)ڈی) "مسودہ قانون"سے قانون سازی کے لئے پیش کی جانے والی تحریک مراد ہے؛

(ای) "بجٹ"سے دستور کے آرٹیکل 120 کے مفہوم کے مطابق سالانہ بجٹ گوشوارہ مراد ہے؛

[1]](ایف)''چیمبر ''سےمراد ایسی جگہ ہے جہاں اسمبلی اپنی کارروائی کی انجام دہی کے لیے اجلاس منعقدکرے اورجسے سپیکر چیمبر کے طور پر نوٹیفائی کرے ؛[

(جی) "کمیٹی"سے قواعد ہذا کے تحت تشکیل شدہ کمیٹی مراد ہے؛

(ایچ) "دستور "سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کادستور مراد ہے؛

(آئی) "گزٹ"سے گزٹ پنجاب مراد ہے؛

(جے) "حکومت"سے حکومت پنجاب مراد ہے؛

(کے) "گورنر"سے گورنر پنجاب مراد ہے؛

(ایل) "ایوان"سے اسمبلی مراد ہے؛

(ایم) "قائد حزب اقتدار"سےوزیر اعلیٰ یا ایسا کوئی رکن مراد ہے جسے وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں حکومت کی نمائندگی اور سرکاری کارروائی کے انضباط کے لئے نامزد کیا ہو؛

[2]](این) ''اپوزیشن لیڈر''سے مرادایسا رکن ہےجسےسپیکرنے باب 4۔اے کے تحت اپوزیشن لیڈر قراردیا ہو ؛ [

(او) "لابی"سے ایوان کے ساتھ برابر ملا ہوا اور اس کے ایک سرےسے شروع ہو کر دوسرے سرے پر ختم ہونے والا برآمدہ مرادہے؛

 

(پی) "رکن"سے اسمبلی کا کوئی رکن مراد ہے اور کسی مسودہ قانون،ترمیم، تحریک یا قرار داد پیش کرنے یا اس کی مخالفت کرنےکی غرض سے اس میں کوئی وزیر بھی شامل ہے؛

(کیو) "رکن متعلقہ"سے سرکاری مسودہ قانون کی صورت میں حکومت کی جانب سے کارروائی کرنے والا کوئی وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری مراد ہے اور غیر سرکاری مسودہ قانون کی صورت میں وہ رکن مراد ہے، جس نے اسے پیش کیا ہو یا دیگر کوئی رکن جسے اس نے تحریری طور پر اپنی غیر حاضری میں مسودہ قانون پر کارروائی کرنے کا اختیار دیا ہو؛

(آر) "وزیر"میں وزیر اعلیٰ بھی شامل ہے؛

(ایس) "محرک"سے کسی مسودہ قانون، قرار داد یا تحریک کا محرک یاکسی مسودہ قانون، قرارداد یا تحریک میں ترمیم پیش کرنے والارکن مراد ہے اور کسی سرکاری مسودہ قانون، قرار داد یا ترمیم کی صورت میں کوئی وزیریا پارلیمانی سیکرٹری مراد ہے جوحکومت کی جانب سے فرائض سرانجام دے رہا ہو۔

(ٹی) "تحریک"سے کسی رکن کی پیش کردہ کوئی ایسی تجویز مرادہے جو کسی ایسے معاملے کے متعلق ہو، جسے اسمبلی میں زیربحث لایا جا سکتا ہو،

(یو) "اسمبلی کا احاطہ"میں اسمبلی چیمبرز کی عمارت، صحن اور باغات،اس سے متعلقہ کمیٹیوں کے کمرے اور اسمبلی کی عمارت میں واقع ہال ، اراکین کی لابیاں، گیلریاں، سپیکر، ڈپٹی سپیکر، وزراء کےکمرے اور اسمبلی کی عمارت میں واقع حکومت کے دیگر دفاتر اوراسمبلی سیکرٹریٹ کے دفاتر اور کوئی دیگر احاطہ جات جن کا سپیکرنے کسی خاص وقت کے لئے بذریعہ گزٹ اعلان کیا ہو، شامل ہیں ؛

 

(وی) اسمبلی کے کسی اجلاس کے "پریذائیڈنگ آفیسر"سے ایساشخص مراد ہے جو اسمبلی کے اس اجلاس کی صدارت کے فرائض سرانجام دے رہا ہو؛

[3] ](ڈبلیو ) ''غیر سرکاری رکن '' سے مراد ایسا رکن ہے جو وزیر ،مشیر ،خصوصی معاون یا پارلیمانی سیکرٹری نہ ہو ؛[

(ایکس) "قرار داد"سے ایسی تحریک مراد ہے جو مفاد عامہ کے کسی معاملے پر بحث و تمحیص اور اظہار رائے کرنے کی غرض سے پیش کی گئی ہو اس میں آئین میں مصرحہ قرار داد بھی شامل ہے ؛

(وائی) "گوشوارہ "سے قواعد ہذا سے منسلک گوشوارہ مراد ہے؛

)زیڈ) "سیکرٹری"سے اسمبلی کا سیکرٹری مراد ہے اور اس تعریف میں ایسا کوئی شخص بھی شامل ہے جو وقتی طور پر سیکرٹری کےفرائض سرانجام دے رہا ہو؛[4]

(اے اے) "اجلاس"سے، اجلاس طلب کئے جانے کے بعد ، اسمبلی کےپہلے اجلاس کے دن سے شروع ہو کر اجلاس ملتوی ہونے یااسمبلی تحلیل ہونے تک کا عرصہ مراد ہے؛

(بی بی) "ضمنی بجٹ "سے مراد گوشوارہ ضمنی بجٹ کے نام سے موسوم جامع گوشوارہ ہے جسے آئین کے آرٹیکل 124 کے تحت اسمبلی میں پیش کیا گیا ہو؛

(سی سی) "نشست"سے اسمبلی یا اس کی کسی کمیٹی کی کسی دن کی نشست مراد ہے؛

(ڈی ڈی) "سپیکر"سے اسمبلی کا سپیکر مراد ہے۔ اس میں ڈپٹی سپیکر اور ایسا کوئی شخص بھی شامل ہے جو آئین کے تحت عارضی طور پر سپیکر کے فرائض سرانجام دے رہا ہو؛

(ای ای) "نشان زدہ سوال"سے ایسا سوال مراد ہے جس کا جواب زبانی طورپر دیا جانا ہو؛

(ایف ایف) "میز"سے ایوان کی میز مراد ہے؛ اور

(جی جی) "غیر نشان زدہ سوال"سے ایسا سوال مراد ہے جس کا جواب تحریری طور پر دیا جانا ہو؛

(2) قواعد ہذا میں استعمال کئے جانے والے ایسے الفاظ اور علامات ، جن کی یہاں تعریف نہیں کی گئی لیکن آئین میں تعریف کی گئی ہے، کے وہی معنی لئے جائیں گے جو آئین میں مذکور ہیں۔



[1] درج ذیل کی جگہ تبدیل کی گئی :

(ایف) "چیمبر "سے ایسی جگہ مراد ہےجہاں اسمبلی اپنی کارروائیوں کی انجام دہی کے لیے اجلاس منعقدکرتی ہے؛"

یہ ترمیم اسمبلی نے17فروری 2016کو منظورکی؛نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،مورخہ 22فروری2016ملاحظہ فرمائیں؛ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)کے صفحات3937-44پراسی دن شائع ہوئی۔

[2] تبدیل شدہ ایضًا، درج ذیل کی جگہ تبدیل کی گئی :

"(این) "اپوزیشن لیڈر"سے ایسا رکن مراد ہےجو سپیکر کی رائے میں اس وقت اپوزیشن کے اراکین کی اکثریت کا قائد ہو؛"۔

 

[3] بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 11نومبر2020،صفحات3109 تا3112،درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا:

''غیر سرکاری رکن '' سے مراد ایسا رکن ہے جو وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری نہ ہو ؛'

[4] جناب سپیکر نےقواعد انضباطِ کارصوبائی اسمبلی پنجاب کے قاعدہ 235کے تحت اپنے مفوضہ اختیارت کو بروئے کارلاتے ہوئے حکم دیا کہ قواعد ہذا میں لفظ'سیکرٹری'،جہاں کہیں بھی واردہو،کو'سینئر سیکرٹری'پڑھاجائے؛صوبائی اسمبلی پنجاب کا نوٹیفیکشن نمبر PAP/Estb/E-360/86/1756،مورخہ9مئی 2018ملاحظہ فرمائیں۔

 

 

باب 1

 

 

 

 

 

1۔ مختصر عنوان اور آغاز نفاذ ۔ (1) قواعد ہذا کو قواعد انضباط کار صوبائی اسمبلی پنجاب بابت 1997 کہا جائے گا۔

 (2) قواعد ہذا فی الفور نافذ العمل ہوں گے۔

2۔ تعریفات:۔(1) قواعد ہذا میں تا آنکہ سیاق عبارت بہ نہج دیگر مقتضی ہو۔

)اے) "ترمیم"سے مراد ایسی تحریک ہے جو قبل ازیں پیش کردہ کسی تحریک کو فیصلہ کے لئے اسمبلی میں پیش کئے جانے سےقبل اس میں ترمیم کرنے کی غرض سے پیش کی جائے؛

)بی) "اسمبلی"سے صوبائی اسمبلی پنجاب مراد ہے؛

)سی) "آڈیٹرجنرل"سے آڈیٹر جنرل پاکستان مراد ہے جس کا تقرردستور کے آرٹیکل 168 کے تحت کیا گیا ہو؛

)ڈی) "مسودہ قانون"سے قانون سازی کے لئے پیش کی جانے والی تحریک مراد ہے؛

(ای) "بجٹ"سے دستور کے آرٹیکل 120 کے مفہوم کے مطابق سالانہ بجٹ گوشوارہ مراد ہے؛

[1]](ایف)''چیمبر ''سےمراد ایسی جگہ ہے جہاں اسمبلی اپنی کارروائی کی انجام دہی کے لیے اجلاس منعقدکرے اورجسے سپیکر چیمبر کے طور پر نوٹیفائی کرے ؛[

(جی) "کمیٹی"سے قواعد ہذا کے تحت تشکیل شدہ کمیٹی مراد ہے؛

(ایچ) "دستور "سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کادستور مراد ہے؛

(آئی) "گزٹ"سے گزٹ پنجاب مراد ہے؛

(جے) "حکومت"سے حکومت پنجاب مراد ہے؛

(کے) "گورنر"سے گورنر پنجاب مراد ہے؛

(ایل) "ایوان"سے اسمبلی مراد ہے؛

(ایم) "قائد حزب اقتدار"سےوزیر اعلیٰ یا ایسا کوئی رکن مراد ہے جسے وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں حکومت کی نمائندگی اور سرکاری کارروائی کے انضباط کے لئے نامزد کیا ہو؛

[2]](این) ''اپوزیشن لیڈر''سے مرادایسا رکن ہےجسےسپیکرنے باب 4۔اے کے تحت اپوزیشن لیڈر قراردیا ہو ؛ [

(او) "لابی"سے ایوان کے ساتھ برابر ملا ہوا اور اس کے ایک سرےسے شروع ہو کر دوسرے سرے پر ختم ہونے والا برآمدہ مرادہے؛

 

(پی) "رکن"سے اسمبلی کا کوئی رکن مراد ہے اور کسی مسودہ قانون،ترمیم، تحریک یا قرار داد پیش کرنے یا اس کی مخالفت کرنےکی غرض سے اس میں کوئی وزیر بھی شامل ہے؛

(کیو) "رکن متعلقہ"سے سرکاری مسودہ قانون کی صورت میں حکومت کی جانب سے کارروائی کرنے والا کوئی وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری مراد ہے اور غیر سرکاری مسودہ قانون کی صورت میں وہ رکن مراد ہے، جس نے اسے پیش کیا ہو یا دیگر کوئی رکن جسے اس نے تحریری طور پر اپنی غیر حاضری میں مسودہ قانون پر کارروائی کرنے کا اختیار دیا ہو؛

(آر) "وزیر"میں وزیر اعلیٰ بھی شامل ہے؛

(ایس) "محرک"سے کسی مسودہ قانون، قرار داد یا تحریک کا محرک یاکسی مسودہ قانون، قرارداد یا تحریک میں ترمیم پیش کرنے والارکن مراد ہے اور کسی سرکاری مسودہ قانون، قرار داد یا ترمیم کی صورت میں کوئی وزیریا پارلیمانی سیکرٹری مراد ہے جوحکومت کی جانب سے فرائض سرانجام دے رہا ہو۔

(ٹی) "تحریک"سے کسی رکن کی پیش کردہ کوئی ایسی تجویز مرادہے جو کسی ایسے معاملے کے متعلق ہو، جسے اسمبلی میں زیربحث لایا جا سکتا ہو،

(یو) "اسمبلی کا احاطہ"میں اسمبلی چیمبرز کی عمارت، صحن اور باغات،اس سے متعلقہ کمیٹیوں کے کمرے اور اسمبلی کی عمارت میں واقع ہال ، اراکین کی لابیاں، گیلریاں، سپیکر، ڈپٹی سپیکر، وزراء کےکمرے اور اسمبلی کی عمارت میں واقع حکومت کے دیگر دفاتر اوراسمبلی سیکرٹریٹ کے دفاتر اور کوئی دیگر احاطہ جات جن کا سپیکرنے کسی خاص وقت کے لئے بذریعہ گزٹ اعلان کیا ہو، شامل ہیں ؛

 

(وی) اسمبلی کے کسی اجلاس کے "پریذائیڈنگ آفیسر"سے ایساشخص مراد ہے جو اسمبلی کے اس اجلاس کی صدارت کے فرائض سرانجام دے رہا ہو؛

[3] ](ڈبلیو ) ''غیر سرکاری رکن '' سے مراد ایسا رکن ہے جو وزیر ،مشیر ،خصوصی معاون یا پارلیمانی سیکرٹری نہ ہو ؛[

(ایکس) "قرار داد"سے ایسی تحریک مراد ہے جو مفاد عامہ کے کسی معاملے پر بحث و تمحیص اور اظہار رائے کرنے کی غرض سے پیش کی گئی ہو اس میں آئین میں مصرحہ قرار داد بھی شامل ہے ؛

(وائی) "گوشوارہ "سے قواعد ہذا سے منسلک گوشوارہ مراد ہے؛

)زیڈ) "سیکرٹری"سے اسمبلی کا سیکرٹری مراد ہے اور اس تعریف میں ایسا کوئی شخص بھی شامل ہے جو وقتی طور پر سیکرٹری کےفرائض سرانجام دے رہا ہو؛[4]

(اے اے) "اجلاس"سے، اجلاس طلب کئے جانے کے بعد ، اسمبلی کےپہلے اجلاس کے دن سے شروع ہو کر اجلاس ملتوی ہونے یااسمبلی تحلیل ہونے تک کا عرصہ مراد ہے؛

(بی بی) "ضمنی بجٹ "سے مراد گوشوارہ ضمنی بجٹ کے نام سے موسوم جامع گوشوارہ ہے جسے آئین کے آرٹیکل 124 کے تحت اسمبلی میں پیش کیا گیا ہو؛

(سی سی) "نشست"سے اسمبلی یا اس کی کسی کمیٹی کی کسی دن کی نشست مراد ہے؛

(ڈی ڈی) "سپیکر"سے اسمبلی کا سپیکر مراد ہے۔ اس میں ڈپٹی سپیکر اور ایسا کوئی شخص بھی شامل ہے جو آئین کے تحت عارضی طور پر سپیکر کے فرائض سرانجام دے رہا ہو؛

(ای ای) "نشان زدہ سوال"سے ایسا سوال مراد ہے جس کا جواب زبانی طورپر دیا جانا ہو؛

(ایف ایف) "میز"سے ایوان کی میز مراد ہے؛ اور

(جی جی) "غیر نشان زدہ سوال"سے ایسا سوال مراد ہے جس کا جواب تحریری طور پر دیا جانا ہو؛

(2) قواعد ہذا میں استعمال کئے جانے والے ایسے الفاظ اور علامات ، جن کی یہاں تعریف نہیں کی گئی لیکن آئین میں تعریف کی گئی ہے، کے وہی معنی لئے جائیں گے جو آئین میں مذکور ہیں۔



[1] درج ذیل کی جگہ تبدیل کی گئی :

(ایف) "چیمبر "سے ایسی جگہ مراد ہےجہاں اسمبلی اپنی کارروائیوں کی انجام دہی کے لیے اجلاس منعقدکرتی ہے؛"

یہ ترمیم اسمبلی نے17فروری 2016کو منظورکی؛نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،مورخہ 22فروری2016ملاحظہ فرمائیں؛ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)کے صفحات3937-44پراسی دن شائع ہوئی۔

[2] تبدیل شدہ ایضًا، درج ذیل کی جگہ تبدیل کی گئی :

"(این) "اپوزیشن لیڈر"سے ایسا رکن مراد ہےجو سپیکر کی رائے میں اس وقت اپوزیشن کے اراکین کی اکثریت کا قائد ہو؛"۔

 

[3] بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 11نومبر2020،صفحات3109 تا3112،درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا:

''غیر سرکاری رکن '' سے مراد ایسا رکن ہے جو وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری نہ ہو ؛'

[4] جناب سپیکر نےقواعد انضباطِ کارصوبائی اسمبلی پنجاب کے قاعدہ 235کے تحت اپنے مفوضہ اختیارت کو بروئے کارلاتے ہوئے حکم دیا کہ قواعد ہذا میں لفظ'سیکرٹری'،جہاں کہیں بھی واردہو،کو'سینئر سیکرٹری'پڑھاجائے؛صوبائی اسمبلی پنجاب کا نوٹیفیکشن نمبر PAP/Estb/E-360/86/1756،مورخہ9مئی 2018ملاحظہ فرمائیں۔

 

 

 

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات