باب نمبر 12: قانون سازی

باب12

 

 

 

 

قانون سازی

 

حصہ اول۔ مسودات قانون پیش کرنا

(اے) غیر سرکاری اراکین کے مسودات قانون

89۔ غیر سرکاری اراکین کے مسودات قانون کا نوٹس۔ (1) ذیلی قاعدہ (2)کی شرائط کے تابع کوئی غیر سرکاری رکن سیکرٹری کو اپنے مسودہ قانون پیش کرنے کے ارادے سے متعلق پندرہ روز کا تحریری نوٹس دینے کے بعد مسودہ قانون پیش کرنے کے لئے اجازت طلبی کی تحریک پیش کر سکتا ہے۔

(2) سپیکر قلیل المہلت نوٹس پر بھی مسودہ قانون پیش کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

][1](3)  نوٹس کے ساتھ رکن  کی جانب سے دستخط شدہ مسودہ قانون  کی ایک نقل مع بیان اغراض و وجوہ  لف ہونی چاہیے اور اگر مسودہ قانون، کوئی ایسا مسودہ قانون  ہو، جسے اسمبلی میں پیش کرنے  کےلئے آئین کےتابع  حکومت کی منظوری  درکار ہو تو نوٹس کے ساتھ یہ درخواست  بھی لف ہوگی  کہ یہ   منظوری  حاصل کی جائے۔[

][2](4)  اگر کسی مسودہ قانون  کے ساتھ ذیلی قاعدہ(3)کے تحت  درخواست لف ہو تو سیکرٹری حکومت کے احکامات  کے حصول  کےلئے مسودہ قانون  کی ایک نقل  متعلقہ  محکمہ کو بھجوانے  کا اہتمام کرے گا اور یہ احکامات موصول  ہونے پر رکن  متعلقہ  کو مطلع کرے گا۔[

[3]](5)  اگر یہ سوال  پیدا ہوجائے  کہ آیا کسی  مسودہ قانون  یا کسی مسودہ قانون میں ترمیم  کےلیے حکومت کی منظوری  درکار ہے یا نہیں  تو اس بارے  میں فیصلہ  سپیکر کرے گا اور اس کا فیصلہ حتمی ہوگا۔[

(6) سپیکر ایسے مسودہ قانون کو پیش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر سکتا ہے جو اس کی رائے میں اسمبلی میں پیش نہ کیا جا سکتا ہو یا بصورت دیگر باضابطہ نہ ہو۔

 

 90۔ غیر سرکاری اراکین کا مسودات قانون پیش کرنا۔ (1) غیر سرکاری اراکین کے مسودات قانون پیش کرنے کی اجازت طلبی کی تحاریک،جن کی سپیکر نے اجازت دے دی ہو، اس دن کی فہرست کارروائی میں شامل کی جائیں گی جو غیر سرکاری اراکین کی کارروائی کے لئے مقرر کیا گیا ہو۔

(2) غیر سرکاری رکن کے ایسے مسودہ قانون کو پیش کرنے کے لئے اجازت طلب کرنے کی تحریک پیش نہیں کی جائے گی، اگر کسی دیگر غیر سرکاری رکن کی جانب سے اس قسم کا مسودہ قانون پیش کیا جا چکا ہو اور اسمبلی میں زیر غور ہو یا اگر اسی قسم کے مسودہ قانون پیش کرنے کی اجازت طلب کرنے کی تحریک اسی اجلاس میں نامنظور کر دی گئی ہو۔

(3) اگر غیر سرکاری رکن کے مسودہ قانون کو پیش کرنے کی اجازت طلبی کی تحریک کی مخالفت کی جائے تو سپیکر اگر مناسب سمجھےتو اجازت طلب کرنے والے رکن اور اس کی مخالفت کرنے والے رکن یا وزیر کو مختصر توضیحی بیان دینے کی اجازت دینے کے بعد بغیر مزید بحث و مباحثہ کے سوال پیش کر سکتا ہے۔

(4) اگر اجازت مل جائے تو رکن متعلقہ فوراً مسودہ قانون پیش کرنے کی تحریک پیش کرے گا اور تحریک پیش ہونے پر مسودہ قانون پیش کردہ متصور ہو گا۔

 

(بی) سرکاری مسودات قانون

91۔ سرکاری مسودات قانون کا نوٹس۔ (1)  کوئی وزیر، سیکرٹری کو اپنے مسودہ قانون پیش کرنے کے ارادے کا تحریری نوٹس دینے کے بعد مسودہ قانون پیش کر سکتا ہے۔

(2)][4] نوٹس کے ساتھ وزیر  کی جانب سے  دستخط شدہ مسودہ قانون  کی ایک نقل مع   بیان اغراض ووجوہ لف ہوگی۔[

 [5] ](3) [***********

(4) اس مسودہ قانون کے ماسوا جو آئین کے آرٹیکل 128 کی ضمن(3)کے تحت پیش کردہ متصور ہو، کسی دیگر مسودہ قانون کو پیش کرنے کی تحریک عمومی طور پر اس دن کی فہرست کارروائی میں شامل کی جائے گی جو سرکاری کارروائی کے لئے متعین کیا گیا ہو۔

(5) جب اس مد کی باری آ جائے تو رکن متعلقہ مسودہ قانون پیش کرنے کی تحریک پیش کرے گا اور اس تحریک کے پیش کرنے پر مسودہ قانون پیش کردہ تصور ہو گا۔

][6](6)  آئین کے آرٹیکل  128کی ضمن (2)کے تحت اسمبلی  میں پیش کیا جانے والا آرڈیننس اپنے   پیش کیے جانے والے دن سے اسمبلی  میں پیش کردہ  مسودہ قانون متصور ہوگا۔[

(7) ایسے مسودہ قانون کے لئے بیان اغراض و مقاصدکی ضرورت نہ ہو گی جو آئین کے آرٹیکل 128 کی ضمن (3) کے تحت پیش کیا گیا ہو۔

(8) سیکرٹری، آرڈیننس میں ایسی تبدیلیاں کرے گا جو اسے مسودہ قانون میں ڈھالنے کے لئے ضروری ہوں گی اور تا آنکہ رکن متعلقہ بصورت دیگر ہدایت کرے تو اس طرح تطبیق شدہ آرڈیننس میں آرڈیننس کی تنسیخ کے لئے شق شامل کرے گا۔

 

92۔ پارلیمنٹ کی جانب سے موصول ہونے والے مسودات قانون۔ (1) اگر آئین میں ترمیم کے لئے پارلیمنٹ کا منظور کردہ مسودہ قانون اسمبلی کو موصول ہو تو سیکرٹری، مسودہ قانون کو اراکین میں متداول کرائے گا اور اس کی نقول وزیر قانون و پارلیمانی امور اور مذکورہ مسودہ قانون کے متعلقہ وزیر کو بھیجے گا۔

(2) کوئی وزیر یا کوئی رکن ، سیکرٹری کو نوٹس دے سکتا ہے کہ ذیلی قاعدہ (1)میں مذکور مسودہ قانون کو اسمبلی کی فہرست کارروائی میں شامل کیا جائے اور سیکرٹری، بعجلت ممکنہ، اسے فہرست کارروائی میں شامل کرے گا۔

(3) مسودہ قانون پر غور کرنے کے لئے مقررہ یوم، وزیر یا رکن متعلقہ یہ تحریک پیش کرے گا کہ مسودہ قانون کو فی الفور زیر غور لایا جائے۔

(4) مکرر غور یا غور، جیسی بھی صورت ہو، کے بعد سپیکر کی جانب سے ایوان کے سامنے تحریک پیش کی جائے گی کہ مسودہ قانون منظور کر لیا جائے۔

(5) سیکرٹری، اسمبلی کے فیصلے سے قومی اسمبلی اورسینیٹ کو مطلع کرے گا۔

 

حصہ دوم۔ مسودات قانون کی اشاعت

93۔ مسودات قانون کی اشاعت۔ (1)  سیکرٹری ذیلی قواعد(2)اور (3)کے تابع اس مسودہ قانون کو، جسے پیش کر دیا گیا ہو، ممکنہ عجلت سے گزٹ میں شائع کرائے گا۔

(2)  ایسے مسودہ قانون کو، جو آئین کے آرٹیکل 128 کی ضمن (3)کے تحت پیش  کردہ متصور ہو، گزٹ میں شائع کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

(3)  سپیکر مجاز ہو گا کہ وہ کسی مسودہ قانون کے پیش کئے جانے سے قبل، اسے بیان اغراض و مقاصد کے ساتھ سرکاری گزٹ میں شائع کرنے کا حکم دے اور اگر اس کی اس طرح اشاعت کر دی جائے تو پیش کرنے کے بعد اسے دوبارہ شائع کرنا ضروری نہیں ہو گا۔

 

حصہ سوم ۔ مسودات قانون پر غور و خوض

94۔ مسودات قانون کو سٹینڈنگ کمیٹیوں کے سپرد کرنا۔ مسودہ قانون مالیات کے ماسوا کسی دیگر مسودہ قانون کے پیش کئے جانے پر سپیکر اسے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کو ان ہدایات کے ساتھ سپرد کرے گا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی رپورٹ اس تاریخ تک پیش کرے جس کا تعین وہ کرے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ رکن متعلقہ، یہ تحریک پیش کرنے کا مجاز ہو گا کہ مسودہ قانون کو اس قاعدے کی مقتضیات سے مستثنیٰ کر دیا جائے اور اگر تحریک منظور کر لی جائے تو قاعدہ 95 کے احکامات کا مسودہ قانون پر اس طرح اطلاق ہو گا کہ گویا یہ ایک ایسا مسودہ قانون ہے جس کے بارے میں سٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ اس روز پیش کر دی گئی تھی جس روز تحریک منظور ہوئی لیکن اراکین کو ایسے مسودات قانون کی نقول دوبارہ فراہم کرنا لازم نہیں ہو گا۔

 وضاحت:۔ [7]] قاعدہ[ ہذا میں "مسودہ قانون مالیات" سے مراد آئندہ آنے والے مالی سال کے لئے حکومت کی مالیاتی تجاویز کو رو بعمل لانے کے لئے ہر سال پیش کیا جانے والا مسودہ قانون ہے اور اس میں اس مالی سال کے لئے ضمنی مالیاتی تجاویز کو رو بعمل لانے والا مسودہ قانون بھی شامل ہے۔

 

95۔ مسودات قانون پر غور کرنے کے لئے وقت۔ (1) مسودہ قانون کے بارے میں سٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش ہونے کے بعد یا اگر قاعدہ 94کی مقتضیات کی معطلی کے نتیجے میں یہ تصور کیا جائے کہ رپورٹ پیش ہو چکی ہے، تو سیکرٹری۔

(اے)  مسودہ قانون، جیسا کہ اسے پیش کیا گیا ہو، کی نقول مع ایسی تبدیلیوں کے، اگر کوئی ہوں، جن کی سٹینڈنگ کمیٹی نے سفارش کی ہو، رپورٹ کی موصولی کے بعد بعجلت ممکنہ، ہر رکن کو فراہم کرے گا؛ اور

(بی)   اسے کسی ایسے دن کی فہرست کارروائی میں شامل کرے گا جو سرکاری کارروائی یا غیر سرکاری اراکین کی کارروائی، جیسی بھی صورت ہو، کے لئے مختص ہو، بشرطیکہ تحریک کا نوٹس قاعدہ 96 کے تحت موصول ہو چکا ہو۔

(2) اگر سٹینڈنگ کمیٹی مسودہ قانون کے بارے میں مقررہ مدت کے اندر اندر رپورٹ یا عبوری رپورٹ پیش نہ کرے تو سیکرٹری بعجلت ممکنہ اراکین کو اس امر سے آگاہ کر ے گا۔

(3) قاعدہ 96 کے تحت پیش کردہ تحریک ایسے دن کی فہرست کارروائی میں شامل کی جائے گی کہ اراکین کو مسودہ قانون کی نقول مہیا کرنے کے دن اور قاعدہ 96کے تحت تحریک پر غور کرنے کے دن میں کم از کم تین کامل دنوں کا وقفہ ہو۔

 

96۔ رکن متعلقہ کا تحاریک پیش کرنا۔  قاعدہ 95 کے تحت مقررہ دن یا اس کے بعد کسی ایسے دن جس پر یہ معاملہ ملتوی کیا گیا ہو، رکن متعلقہ اپنے مسودہ قانون سے متعلق مندرجہ ذیل تحریکوں میں سے کوئی تحریک پیش کر سکتا ہے۔

(اے)  کہ اسے فی الفور زیر غور لایا جائے؛ یا

(بی)  کہ اسے ایسی تاریخ پر زیر غور لایا جائے جس کا تعین اسی وقت کیا جائے گا؛ یا

(سی)  کہ اسے سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا جائے؛ یا

(ڈی)  کہ اس کے بارے میں رائے عامہ معلوم کرنے کے لئے اسے متداول کرایا جائے۔

 

97۔ اسلامی احکامات کے منافی مسودات قانون۔ (1)  قاعدہ 96 کے تحت کوئی تحریک پیش کئے جانے کے بعد اور مسودہ قانون کے اصولوں پر بحث شروع ہونے سے قبل، کوئی رکن یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ مسودہ قانون کو اس بارےمیں مشورے کے لئے اسلامی نظریات کی کونسل کے سپرد کر دیا جائے کہ آیا مسودہ قانون یا اس کا کوئی حصہ اسلام کے احکامات کے منافی ہے یا نہیں اور اگر اسمبلی کی کل رکنیت کا 2/5حصہ تحریک کی حمایت کرے اور اس کے حق میں ووٹ دے تو اس مسئلے کو مشورے کے لئے اسلامی نظریاتی کونسل کے سپرد کر دیا جائے گا۔

(2) ذیلی قاعدہ(1)کے تحت بھیجے گئے ریفرنس کے باوجود اسمبلی اگر یہ سمجھے کہ مفاد عامہ کی خاطر مسودہ قانون کی منظوری کو مشورہ حاصل ہونے تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا تو وہ مسودہ قانون پر کسی بھی وقت کارروائی کر سکتی ہے۔

(3) ایک وزیر ذیلی قاعدہ (1)کے تحت بھیجے گئے معاملے کے بارے میں اسلامی نظریاتی کونسل کا مشورہ موصول ہونے کے فوراً بعد ایوان کی میز پر رکھے گا اور اگر اس وقت اسمبلی کا اجلاس نہ ہو رہا ہو تو آئندہ اجلاس کے پہلے دن اسے ایوان کی میز پر رکھا جائے گا۔

(4) وہ رکن جو مسودہ قانون کے باقاعدہ قانون بننے سے قبل اس کا رکن متعلقہ تھا ، اس طرح وضع کردہ قانون پر مکرر غور کے لئے تحریک کا نوٹس دے سکتا ہے اور اس قانون کو اسلامی نظریاتی کونسل کے مشورے کے مطابق بنانے یا اسے اسلام کے احکامات کے مطابق ڈھالنے کے لئے اس میں ترامیم بھی تجویز کر سکتا ہے۔

(5) اگر رکن متعلقہ مشورے کے متداول ہونے سے 30 دن کے اندر اندر ذیلی قاعدہ (4)کے مطابق نوٹس نہ دے تو کوئی بھی رکن مجوزہ ترامیم کے ساتھ ایسا نوٹس دے سکتا ہے۔

(6) ذیلی قاعدہ (4)کے تحت دئیے گئے نوٹس کی صورت میں سات دن گزرنے کے بعد اور ذیلی قاعدہ (5)کے تحت دئیے گئے نوٹس کی صورت میں پندرہ دن گزرنے کے بعد یہ تحریک، سرکاری کارروائی کے لئے مختص شدہ دن یا غیر سرکاری اراکین کی کارروائی کے لئے مختص شدہ دن، جیسی بھی صورت ہو، کی فہرست کارروائی میں شامل کر دی جائے گی اور اس قانون پر اس طرح دوبارہ غور کیا جائے گا۔گویا کہ یہ ایک ایسا مسودہ قانون ہے جس کے بارے میں یہ تحریک منظور ہو چکی ہے کہ مسودہ قانون کو فی الفور زیر غور لایا جائے۔

(7) قاعدہ ہذا میں مذکور کوئی امر رکن متعلقہ کو اس طرح وضع کردہ قانون کی بجائے نیا مسودہ قانون پیش کرنے کا نوٹس دینے میں مانع نہیں ہو گا۔

 

98۔ مسودات قانون کے اصولوں پر بحث۔ (1)  قاعدہ 96 میں محولہ کوئی تحریک پیش کرنے کے دن یا بعد میں آنے والے کسی ایسے دن جس کے لئے بحث ملتوی کر دی گئی ہو، مسودہ قانون کے اصولوں اور اس کے عمومی احکام پر بحث کی جا سکے گی۔ لیکن مسودہ قانون کی تفاصیل صر ف اسی حد تک بحث کی جائے گی جو اس کے اصولوں کی وضاحت کے لئے ضروری ہو۔

(2) اس مرحلے پر مسودہ قانون سے متعلق کوئی ترامیم پیش نہیں کی جا سکیں گی لیکن۔

(اے)  اگر رکن متعلق یہ تحریک پیش کرے کہ مسودہ قانون کو زیر غور لایا جائے تو کوئی بھی رکن اس تحریک میں یہ ترمیم پیش کر سکتا ہے کہ مسودہ قانون کو ایک سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے یا اسے رائے عامہ معلوم کرنے کے لئے اس تاریخ تک متداول کرایا جائے جس کی تصریح تحریک میں کی گئی ہو؛یا

(بی)  اگر رکن متعلقہ یہ تحریک پیش کرے کہ مسودہ قانون کو ایک سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے تو کوئی بھی رکن اس تحریک میں یہ ترمیم پیش کرسکتا ہے کہ مسودہ قانون کو کسی ایسی تاریخ تک جس کی تصریح تحریک میں کی گئی ہو، رائے عامہ معلوم کرنے کی غرض سے متداول کرایا جائے۔

(3) اگر کسی مسودہ قانون کو، اس کے متعلق رائے عامہ معلوم کرنے کی غرض سے متداول کرانے کی تحریک منظور ہو جائے اور اس فیصلہ کے مطابق مذکورہ مسودہ قانون کو متداول کر دیا جائے اور اس کے متعلق آراء بھی موصول ہو جائیں تو رکن متعلقہ، اگر مسودہ قانون پر مزید کارروائی کا متمنی ہو ، تو وہ یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ مسودہ قانون کو متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی یا سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے یا اسے زیر غور لایا جائے۔

 

99۔ اشخاص جو مسودات قانون کے بارے میں تحاریک پیش کرسکتے ہیں۔ کسی مسودہ قانون کو زیر غور لانے کے لئے کوئی تحریک رکن متعلقہ کے ماسوا کسی دیگر رکن کی جانب سے پیش نہیں کی جائے گی اور اسی طرح کسی مسودہ قانون کو سیلیکٹ کمیٹی کے حوالے کرنے یا اس کے متعلق رائے عامہ معلوم کرنے کی غرض سے اس کو متداول کرانے کی تحریک رکن متعلقہ کے ماسوا کسی دیگر رکن کی جانب سے پیش نہیں کی جائے گی بجز اس صورت کے کہ ایسی کوئی تحریک رکن متعلقہ کی پیش کردہ تحریک میں ترمیم کے طور پر پیش کی جائے۔

 

100۔ رپورٹ پیش ہو جانے کے بعد کا طریق کار۔ (1)  اگر کوئی مسودہ قانون کسی سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہو تو رکن متعلقہ مسودہ قانون سے متعلق سیلیکٹ کمیٹی کی حتمی رپورٹ پیش ہو جانے کے بعد یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ:

(اے)  مسودہ قانون، جیسا کہ سیلیکٹ کمیٹی نے اس کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے، کو زیر غور لایا جائے؛یا

(بی)  کہ مسودہ قانون ، جیسا کہ سیلیکٹ کمیٹی نے اس کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے، کو دوبارہ کمیٹی مذکور کے سپرد کر دیا جائے۔

(i) مجموعی طور پر؛ یا

(ii) اس کی صرف خاص ضمنوں یا ترامیم کے سلسلے میں؛ یا

   (iii)ان ہدایات کے ساتھ کہ مسودہ قانون میں کوئی خاص یا اضافی احکامات شامل کئے جائیں؛ یا

(سی)  کہ مسودہ قانون جیسا کہ سیلیکٹ کمیٹی نے اس کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے، کو استصواب رائے عامہ یا مکرر استصواب رائے عامہ کے لئے مشتہر یا دوبارہ مشتہر کر دیا جائے۔

 

(2) اگر رکن متعلقہ ذیلی قاعدہ (1)کے پیرا (اے)کے تحت مسودہ قانون کو زیر غور لائے جانے کی تحریک پیش کرے تو کوئی رکن صرف اس صورت میں اس مسودہ قانون کے اس طرح زیر غور لائے جانے پر اعتراض کر سکتا ہے جب کہ سیلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ کی ایک نقل اراکین کے لئے اس تحریک سے کم از کم تین دن قبل مہیا نہ کی گئی ہو، اور ایسا اعتراض جائز قرار پائے گا تاوقتیکہ سپیکر اپنے اختیار کو بروئے کار لاتے ہوئے رپورٹ کے زیر غور لائے جانے کی اجازت دے دے۔

 

(3) اگر رکن متعلقہ یہ تحریک پیش کرے کہ مسودہ قانون، جیسا کہ سیلیکٹ کمیٹی نے اس کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے، کو زیر غور لایا جائے تو کوئی رکن اس تحریک میں یہ ترمیم پیش کر سکتا ہے کہ مسودہ قانون اُسی کمیٹی  غور کے لئے بھیج دیا جائے یا استصواب رائے عامہ کے لئے مشتہر کیا جائے یا مکرر استصواب رائے عامہ کے لئے دوبارہ مشتہر کیا جائے۔

 

[8] ]101۔مسودہ قانون پر غوروخوض :۔  (1) بلالحاظ اس امر کے کہ قواعدہذا میں  کچھ مذکور ہو،لیکن  ذیلی قاعدہ (3)کے تابع ،سپیکر  مسودہ قانون  کو زیر غور  لانے  کی تحریک  منظور  ہوجانے  پر  اس مسودہ قانون  یا مسودہ قانون  کے کسی حصے  کو اسمبلی کے سامنے ضمن وار  پیش کرے گا ۔

(2) سپیکر ہرضمن  کو علیٰحدہ  طور پر  پکار سکتا ہے  اورجب اس  سے متعلقہ  ترامیم  نمٹائی جاچکی ہوں تو  وہ یہ سوال  پیش کرے گا :’’کہ ضمن  ہذا (یا جیسی بھی صورت ہو ، کہ ضمن  ہذا جیسا  کہ اس  میں ترمیم  کی گئی ہے )مسودہ قانون  کا حصہ قرارپاتی ہے ۔‘‘

(3)  سپیکر  اگر مناسب سمجھے  تو ایسی  ضمنوں  کے گروپ کو جن میں  ترمیم  کا کوئی نوٹس  موصول نہ ہوا  ہو یا جن  کی  ترامیم  واپس  لےلی  گئی ہوں ، ایک ہی  سوال کے  طور پر پیش کرسکتا ہے  اور اس صورت میں سپیکر  یہ سوال کرے گا  کہضمنوں کا یہ گروپ مسودہ قانون  کا حصہ قرار پاتا ہے‘‘۔

[9]] (4)  [***** [

102۔ ضمن کا التوا۔  سپیکر اگر ضروری خیال کرے تو وہ کسی ضمن پرغور و خوض ملتوی کر سکتا ہے۔

103۔ گوشوارہ۔  گوشوارہ یا گوشواروں، اگر کوئی ہوں، پر غور و خوض ضمنوں  پر غور و خوض کے بعد ہو گا۔ گوشوارے  سپیکر کی جانب سے پیش کئے جائیں گے اور ان میں اسی طریق پر ترامیم ہوں گی جیسے ضمنوں  میں ہوتی ہیں اور نئے گوشواروں پر غور اصل گوشواروں پر غور کے بعد ہو گا۔ پھر یہ سوال کیا جائے گا’’ کہ یہ گوشوارہ (یا یہ گوشوارہ جیسا کہ اس میں ترمیم کی گئی ہے، جیسی بھی صورت ہو)مسودہ قانون کا حصہ قرار پاتا ہے‘‘۔

 

104۔ ضمن ایک، تمہید اور مسودہ قانون کا عنوان۔  ضمن ایک، تمہید، اگر کوئی ہو، اور مسودہ قانون کا عنوان دیگر ضمنوں  اور گوشواروں بشمول نئی ضمنوں  اور نئے گوشواروں کے نمٹائے جانے تک زیر التوا رہیں گے اور پھر سپیکر یہ سوال کرے گا کہ’’کہ ضمن ایک یا تمہید یا عنوان (یا ضمن ایک یا تمہید یا عنوان جیسا کہ اس میں ترمیم کی گئی ہے، جیسی بھی صورت ہو)مسودہ قانون کا حصہ قرار پاتے ہیں‘‘۔

 

105۔ ترامیم۔ (1)  اگر مسودہ قانون کو زیر غور لائے جانے کی تحریک منظور ہو جائے تو کوئی رکن مسودہ قانون میں ایسی ترمیم پیش کر سکتا ہے جو مسودہ قانون کی حدود کے اندر ہو اور اس کے نفس مضمون سے تعلق رکھتی ہو۔

(2) اگر مجوزہ ترمیم کا نوٹس مسودہ قانون یا اس کی متعلقہ ضمن یا گوشوارے کے زیر غور لائے جانے کے دن سے مکمل دو دن قبل نہ دیا گیا ہو تو کوئی رکن ترمیم کے پیش کئے جانے پر اعتراض اٹھا سکتا ہے اور ایسا اعتراض جائز قرار پائے گا تا وقتیکہ سپیکر ترمیم پیش کرنے کی اجازت دے دے۔

][10](3)  اگر ترمیم ایسی نوعیت  کی ترمیم ہو کہ اس کے پیش کیے جانے سے قبل  اس کے لئے  آئین کے تحت حکومت  کی منظوری  ضروری ہو تو نوٹس  کے ساتھ  یہ درخواست  ہوگی کہ یہ  منظوری  حاصل کی جائے  اور سیکرٹری  اس ضمن میں حکومت  کے احکامات  حاصل کرنے  کے لئے ترمیم  کی ایک نقل  متعلقہ  محکمے  کو بھجوانے  کا اہتمام کرے گا اور اس محکمے  کی جانب سے  ایسے احکامات  کی وصولی پر انہیں  متعلقہ رکن کو بھجوادے گا۔[

[11]](4)  اگر یہ سوال پیدا ہو کہ آیا ترمیم  کےلئے حکومت کی منظوری  ضروری ہے یا نہیں تو اس کا فیصلہ سپیکر کرے گا اور اس کا فیصلہ  حتمی ہوگا۔[

(5) سیکرٹری، جہاں تک قابل عمل ہو، ایسی ترامیم، جن کے بارے میں نوٹس موصول ہوئے ہوں، کی فہرست ہر رکن کو فراہم کرے گا۔

 

106۔ ترامیم کے قابل اجازت ہونے کی شرائط۔  ترامیم کے قابل اجازت ہونے کا تعین مندرجہ ذیل شرائط کے تحت کیا جائے گا۔

(اے)  ترمیم، مسودہ قانون کی وسعت کے اندر اور متعلقہ ضمن کے نفس مضمون سے متعلق ہو؛

(بی)   ترمیم اسی سوال کے بارے میں اسمبلی کے کسی گذشتہ فیصلے سے متصادم نہ ہو؛

(سی)   ترمیم ایسی نہ ہو کہ وہ اس ضمن کو، جس میں وہ ترمیم تجویز کی جاتی ہے،کو ناقابل فہم  اور گرامر کے اصولوں کے خلاف بنا دے؛

(ڈی)  اگر کوئی ترمیم کسی مابعد ترمیم یا گوشوارے کا حوالہ دیتی ہو یا اس کے بغیر نا قابل فہم ہو تو پہلی ترمیم پیش کئے جانے سے قبل مابعد ترمیم یا گوشوارے کا نوٹس دیا جائے گا تاکہ ترامیم کا سلسلہ مجموعی طور پر قابل فہم بن جائے:

مگر شرط یہ ہے کہ وقت بچانے اور دلائل کی تکرار سے بچنے کے لئے ایک ہی بحث کی اجازت دی جائے تاکہ ایک دوسرے پر انحصار کرنے والی ترامیم کا احاطہ کیا جا سکے۔

(ای)  سپیکر مسودہ قانون کے اس مقام کا تعین کرے گا جس میں ترمیم پیش کی جائے گی؛

(ایف) سپیکر کسی ایسی ترمیم کو تجویز کرنے سے انکار کر سکتا ہے جو، اس کے خیال میں، مہمل اور بے معنی ہو؛ اور

(جی)  کسی ایسی ترمیم میں ترمیم پیش کی جا سکتی ہے جو سپیکر پہلے ہی تجویز کر چکا ہو۔

 

107۔ ترامیم کی ترتیب۔ (1)  ترامیم عموماً مسودہ قانون، جس سے وہ بالترتیب متعلقہ ہوں، کی ضمنوں کی ترتیب کے لحاظ سے زیر غور لائی جائیں گی اور ایسی کسی ضمن کے لحاظ سے یہ تحریک پیش کی گئی متصور ہو گی’’کہ ضمن ہذا مسودہ قانون کا حصہ قرار پاتی ہے۔‘‘

(2) ترمیم وہی رکن پیش کرے گا جس نے اس کا نوٹس دیا ہو۔

 

108۔ ترامیم واپس لینا۔  پیش کردہ ترمیم، صرف ایوان کی اجازت سے، پیش کرنے والے رکن کی درخواست پر واپس لی جا سکتی ہے اور دیگر کسی بھی صورت میں واپس نہیں لی جا سکتی۔ اگر کسی ترمیم میں ترمیم تجویز کی گئی ہو تو اصل ترمیم اس وقت تک واپس نہیں لی جائے گی جب تک اس کے لئے تجویز کردہ ترمیم نمٹا نہیں لی جاتی۔

حصہ چہارم

مسودات قانون وغیرہ کی منظوری

109۔ مسودات قانون کی منظوری۔ (1)  اگر مسودہ قانون کو زیر غور لائے جانے کی کوئی تحریک منظور ہو جائے اور مسودہ قانون پر ضمن وار غور بھی ہو چکا ہو تو رکن متعلقہ فی الفور اس امر کی تحریک پیش کر سکے گا کہ مسودہ قانون منظور کیا جائے۔

(2) اگر (مالی مسودہ قانون کے ماسوا)کسی مسودہ قانون میں ترامیم کر دی گئی ہوں تو سپیکر از خود یا کسی رکن کی تحریک پر یہ ہدایت کرے گا کہ اسمبلی کی جانب سے مقرر کردہ ڈرافٹنگ کمیٹی مسودہ قانون پر اس نکتہ نظر سے غور و خوض کرے اور رپورٹ پیش کرے کہ مسودہ قانون میں ڈرافٹنگ کے لحاظ سے رسمی یا ضمنی نوعیت کی کونسی ترامیم کی جانی چاہئیں اور کمیٹی کی رپورٹ اتنے عرصے کے اندر جو سات دن سے متجاوز نہ ہو اور جس کے بارے میں سپیکر ہدایت کرے، پیش کی جائے گی۔

(3) اگر ذیلی قاعدہ (2)میں محولہ رپورٹ پیش کی جا چکی ہو اور مجوزہ ضمنی ترامیم پر اسمبلی نے فیصلہ کر دیا ہو، یا اگرمسودہ قانون کو ڈرافٹنگ کمیٹی کے سپرد نہ کیا گیا ہو، تو رکن متعلقہ فی الفور یہ تحریک پیش کرے گا کہ مسودہ قانون منظور کیا جائے۔

(4) اگر یہ تحریک پیش کی جا چکی ہو کہ مسودہ قانون منظور کیا جائے تو مسودہ قانون کے عمومی احکام ، جہاں تک کہ ان کا تعلق محض مسودہ قانون میں کی گئی ترامیم سے ہو، اگر کوئی ہوں، پر بحث کی جا سکتی ہے۔

 

110۔ مسودات قانون واپس لینا۔  مسودہ قانون کا رکن متعلقہ کسی مرحلے پر تحریک پیش کر سکتا ہے کہ مسودہ قانون واپس لینے کی اجازت دی جائے اور اگر ایسی اجازت مل جائے تو مسودہ قانون واپس ہو جائے گا اور مسودہ قانون سے متعلق مزید کوئی تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔

111۔ گورنر کی منظوری۔  اسمبلی جب کوئی مسودہ قانون منظور کر لے تو سیکرٹری اس کی ایک تصدیق شدہ نقل، جس پر سپیکر کے دستخط ثبت ہوں گے اور مالی مسودہ قانون کی صورت میں آئین کے آرٹیکل 115 کی ضمن(5)کے تحت سپیکر کی جانب سے دستخط شدہ سرٹیفیکیٹ کے ہمراہ آئین کے آرٹیکل 116 کے تحت کارروائی کے لئے گورنر کو بھیج دے گا۔

 

[12]]112۔ اشاعت۔   جب گورنر  کسی مسودہ قانون  کی آئین کے آرٹیکل  116کے تحت منظوری  دے دے یا اس کی طرف سےمنظوری  دی گئی تصور کی جائے  تو سیکرٹری  اسے فی الفور  اسمبلی  کے قانون کے طور پر  سرکاری گزٹ   میں شائع کرائے گا۔[

 

113۔گورنر کی جانب سے واپس کئے گئے مسودات قانون۔ (1) اگر اسمبلی کے منظور کردہ کسی مسودہ قانون کو گورنر اس پیغام کے ساتھ اسمبلی کو واپس بھیج دے کہ مسودہ قانون یا اس کی کسی مخصوص دفعہ پر مکرر غور کیا جائے یا پیغام میں مذکور کسی ترمیم پر غور کیا جائے تو سیکرٹری اس پیغام کو اراکین میں متداول کرائے گا اور اس سلسلے میں وزیر قانون و پارلیمانی امور اور وزیر متعلقہ کو بھی مطلع کرے گا۔

[13] ](2)  رکن متعلقہ  گورنر  کی جانب سے  اسمبلی کو واپس  بھجوائے گئے  مسودہ قانون  کے ضمن  میں تحاریک  کا نوٹس  درج ذیل طریق پر دے سکتا ہے :

’’(اے)  بذریعہ تحریرہذا  نوٹس دیا جاتا ہے  کہ رکن متعلقہ  یہ تحریک  پیش کرے گا  کہ؎ٖچزیھ……………………………(مسودہ قانون7-  کانام )،جسے اسمبلی  نے…………………………… (اسمبلی   کی جانب سے  منظور کئے جانے کی تاریخ )کو منظور کیا ،کے ضمن  میں گورنر  کے پیغام  پر فوری  غوروخوض  کیاجائے ۔

(بی )  بذریعہ تحریرہذا نوٹس دیا جاتا ہے  کہ رکن متعلقہ  یہ تحریک پیش کرے گا  کہ ……………………………………… (مسودہ قانون کانام )جسے اسمبلی  نے ابتدائی طور  پر منظور کیا  اور جسے  گورنر  نے آئین کے آرٹیکل  116(2)(بی )کے تحت  اسمبلی کو واپس  بھجوایا  ، پر  اسمبلی گورنر  کے پیغام  کی روشنی میں ازسرنو  غوروخوض  کرے ۔

(سی )  بذریعہ تحریرہذا نوٹس دیا جاتا ہے  کہ رکن متعلقہ  یہ تحریک پیش کرے گا  کہ اسمبلی ………………………… (مسودہ قانون کانام ) کو جیسے کہ اسمبلی  نےاسے  ابتدائی طور  پر منظور کیا  ، دوبارہ منظور کرے ؛(یا ،……………………… (مسودہ قانون کانام ) جیسا کہ اس میں   ترمیم  کی گئی ہے ، منظور کیا جائے )۔‘‘

(3)  سیکرٹری ذیلی قاعدہ  (2)میں مذکور  تحاریک  کو جتنی  جلد ہوسکے  فہرست کارروائی  میں شامل کرے گا ۔

(4)  ذیلی قاعدہ  (2)کی ضمن  (اے)میں مذکور تحریک  پیش  کیے جانے  کے بعد  سپیکر اعلان  کرے گا کہ :

’’…………………………(مسودہ قانون کانام )کےبارے  گورنر  کا پیغام  ،جیساکہ وہ موصول ہوا  اور متداول  کرایا گیا ،فوری طور  پر زیر غور  لایا جاتا ہے ۔

رکن متعلقہ  مسودہ قانون  پردوبارہ  غوروخوض   کی تحریک پیش کرسکتا ہے ۔‘‘

(5)  رکن متعلقہ ذیلی  قاعدہ (2)کی ضمن (بی )میں  مذکور تحریک  پیش کرے گا  اور سپیکر  اسمبلی  کے سامنے  تحریک  کے متن  کو پڑھے گا  اور وزیر یارکن  اس کی مخالفت کرسکتا ہے ۔

(6)  ذیلی قاعدہ  (5)میں مذکور   تحریک  کودرج ذیل  طریق پر نمٹایا  جائے گا  :

(اے)  تحریک  کی مخالفت  نہ  کیے جانے کی صورت میں ،سپیکر  تحریک  پر بحث  کے بغیر  اسمبلی میں  تحریک  پر ووٹنگ  کرائے گا  اور نتیجے  کا اعلان  کرے گا :’’تحریک منظور  ہوئی ‘‘یا ، جیسی بھی صورت ہو:’’تحریک  منظور نہ ہوئی:‘‘مگر شرط یہ ہے کہ  تحریک منظور  نہ ہو نے کی صورت میں اس  مسودہ قانون  کے سلسلے  میں کوئی مزید  تحریک پیش  نہ کی جائے گی ؛یا

(بی )  تحریک  کی مخالفت  کئے جانے  کی صورت میں ،سپیکر  متعلقہ رکن  یا وزیر  کو تحریک  کے حق  یا مخالفت  میں اپنے نقطہ نظر  کے اظہار  کا موقع  فراہم کرے گا لیکن  یہ بحث  گورنر کے پیغام  تک محدود  ہوگی  اور اس کے بعد  سپیکر تحریک  پر اسمبلی  میں ووٹنگ  کرائے گا اور نتیجے کا اعلان  کرے گا:

’’تحریک  منظور ہوئی ’’یا جیسی بھی صورت  ہو،تحریک منظور نہ ہوئی‘‘مگر شرط یہ ہے کہ  تحریک  منظور نہ ہونے کی صورت میں ،اس مسودہ قانون  کے سلسلے میں کوئی مزید  تحریک پیش نہ کی جائے گی ۔

(7)  اگر گورنر کا پیغام  عمومی طور  پر  پورے مسودہ قانون  سے متعلق  ہو اور کسی  مخصوص  ترمیم  کی تجویز  نہ دی گئی  ہو تودرج ذیل  طریق کار  اختیار کیا جائے گا :

  (اے)  ذیلی قاعدہ  (2)کی ضمن  (بی )میں  مذکور تحریک کی منظوری  کے بعد ، سپیکراعلان کرے گا :

’’چونکہ مسودہ قانون  پر دوبارہ غوروخوض کی تحریک منظور  ہوگئی ہے  اور مسودہ قانون  کی کسی ضمن  میں کسی  خاص  ترمیم  کی تجویز  نہیں دی گئی ہے  ،رکن متعلقہ اس  مسودہ قانون  کی منظوری  کے لئے تحریک  پیش کرسکتا ہے ؛اور

(بی )  سپیکراس  تحریک  پر اسمبلی  میں ووٹنگ  کرائے گا اور اس کے بعد  اعلان کرے گا: مسودہ قانون  ،اسمبلی  کی جانب سے  غوروخوض  کے بعد  منظور  ہوا یاجیسی بھی صورت  ہو، منظور نہ ہوا۔‘‘

(8)  اگر گورنر  یا  رکن متعلقہ نے مسودہ قانون  کی  ضمن یا ضمنوں  میں  کسی خاص ترمیم  کی تجویز دی ہو تو اسمبلی  صرف ان ضمنوں  پر دوبارہ  غوروخوض  کرے گی  اور درج ذیل  طریقہ کار اختیار کیا جائے گا :

(اے)  اگر رکن متعلقہ  نے گورنر  کے پیغام  کی بنیاد پر کسی خاص ترمیم  کی تجویز دی ہو تو وہ  ترمیم  کی تحریک  پیش کرے گااور وزیر  یا رکن اس کی مخالفت  کرسکتا ہے ۔

(بی )  اگر  گورنر نے  اپنے پیغام  میں کسی خاص  ترمیم  کی تجویز  دی ہوتو  رکن متعلقہ  گورنر کی  جانب سےایسی ترمیم  کی تحریک  پیش کرے گا اور اس تحریک  پر اپنے  خیالات  کا اظہار بھی کرے گا ۔

(سی )  اس ترمیم پر بحث  کے بعد سپیکر  ترمیم  پر اسمبلی  میں ووٹنگ  کرائے گا  اور اسمبلی  کے فیصلے  کے بعد  مزید کسی بحث   کے بغیر  سپیکر اس  ضمن پر ووٹنگ  کرائے گا ؛

(ڈی )  ایسی تمام ضمنوں   کی منظوری  کے بعدسپیکر  اعلان  کرے گا :’’رکن متعلقہ مسودہ قانون  کی منظوری  کےلئے تحریک  پیش کرسکتا ہے ۔‘‘؛اور

(ای ) سپیکر  اسمبلی میں  تحریک  پر ووٹنگ کرائے گا اور اس کے بعد اعلان کرے گا :

’’مسودہ قانون  اسمبلی کی جانب سے دوبارہ غوروخوض کے بعد ، منظور ہوا یا ،جیسی بھی صورت ہو ،منظور نہ ہوا ۔‘‘

(9) اگر اسمبلی  مسودہ قانون  پر  ازسرنو غوروخوض  یا بحث کے بعد مسودہ قانون  دوبارہ  منظور کرلیتی ہے   توا س کو قاعدہ 111 کے مطابق  نمٹایاجائے گا۔

(10)صرف رکن  متعلقہ  گورنر کے پیغام  کی بنیاد پر  مسودہ قانون  کی کسی ضمن  میں ترامیم  کی تجویز  دے سکتاہے ۔[

 



[1]     بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر PAP/Legis-1(27)/08/397،تبدیل  کیا گیا۔پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)12مئی 2011 کےصفحات38765-69  ملاحظہ فرمائیں ۔

[2]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر PAP/Legis-1(27)/08/397، تبدیل کیا گیا۔ پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)12مئی 2011 کےصفحات38765-69، ملاحظہ فرمائیں ۔

[3]  ایضًا

[4]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر PAP/Legis-1(27)/08/397،تبدیل کیا گیا۔ پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)12مئی 2011 کےصفحات38765-69 ملاحظہ فرمائیں ۔

[5] ایضًا، حذف کیا گیا۔

[6] بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر PAP/Legis-1(27)/08/397،تبدیل کیا گیا۔پنجاب گزٹ(غیرمعمولی) مورخہ 12مئی 2011کےصفحات38765-69 ملاحظہ فرمائیں ۔

 

[7]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی الفا ظ ’’ذیلی قاعدہ ‘‘ کی جگہ  تبدیل  کیا گیا ۔

[8]  بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016،صفحات 3937-44،درج ذیل کی جگہ تبدیل  کیا گیا:

101۔ مسودہ قانون پر ضمن وار غور و خوض۔  قواعد ہذا میں مذکور کسی امر کے باوجود اگر کسی مسودہ قانون کو زیر غور لانے کی تحریک منظور ہو جائے تو سپیکر اس مسودہ قانون یا مسودہ قانون کے کسی حصے کو ضمن وار اسمبلی کے سامنے پیش کرے گا۔ سپیکر ہر ضمن کو علیحدہ علیحدہ پکارے گا اور جب اس سے متعلقہ ترامیم نمٹائی جا چکی ہوں تو وہ یہ سوال کرے گا ،’’کہ ضمن ہذا  (یا ضمن ہذا جیسا کہ اس میں ترمیم کی گئی ہے، جیسی بھی صورت ہو)مسودہ قانون کا حصہ قرار پاتی ہے۔‘‘

[9]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 11نومبر2020،صفحات3109 تا3112، درج ذیل ذیلی قاعدہ (4)حذف کیا گیا:

’(4)  اگرکوئی رکن درخواست  کرے کہ  کسی ضٕمن  سے متعلق  سوال علیٰحدہ   طور پر  پیش کیا جائے  تو سپیکر  اس ضمن سے  متعلقہ  سوال  علیٰحدہ  طور پر پیش کرے گا ۔‘

 

[10] بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر PAP/Legis-1(27)/08/397،تبدیل کیا گیا۔پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)مورخہ 12مئی 2011 کےصفحات38765-69ملاحظہ فرمائیں ۔

[11]   ایضاً تبدیل کیا گیا ۔

[12] بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(27)/08/397،تبدیل کیا گیا۔پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)،مورخہ12مئی 2011کےصفحات 38765-69ملاحظہ فرمائیں ۔

[13] اس ترمیم سے قبل جناب سپیکر نے( نوٹیفکیشن  نمبرPAP/Legis-1(27)/08/507،مورخہ 21، جنوری 2012میں شائع شدہ) اپنے آرڈرکے ذریعےتفصیلی طریق کار نوٹیفائی کیا۔بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016،صفحات 3937-44 درج ذیل  ذیلی قواعد(2)تا(5) کو تبدیل کرکے ان کی جگہ اسی طریق کار کوان قواعد میں شامل کرلیا گیا ہے: 

(2)”  وزیر متعلقہ یا کوئی رکن مذکورہ پیغام کی بنیاد پر سیکرٹری کو تحریری طور پر نوٹس دے سکتا ہے کہ مسودہ قانون یا اس کی کسی شق یا اس میں تجویز کردہ کسی ترمیم پر مکرر غور و خوض کیا جائے۔

(3) سیکرٹری، مکرر غور یا غورکی یہ آئٹم ، جیسی بھی صورت ہو، فہرست کارروائی میں بعجلت ممکنہ شامل کرے گا۔

(4) اس روز جس کے لئے یہ تحریک مقرر کی گئی ہو وزیر متعلقہ یا رکن متعلقہ تحریک پیش کرے گا کہ  یہ میسج فی الفور زیر غور لایا جائے۔

(5) جب مکرر غور یا غور، جیسی بھی صورت ہو، کے بعد اسمبلی مسودہ قانون کی دوبارہ منظوری دے دے تو اس کے بارے میں قاعدہ 111 کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

 

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات