باب نمبر 16: مالی معاملات کا طریق کار

باب16

 

 

 

 

مالی معاملات کا طریق کار

 

134۔بجٹ:۔  (1)  بجٹ اسمبلی میں ایسے دن اور ایسے وقت پیش کیا جائے گا جس کا تعین گورنر کرے گا۔

(2) حکومت کی سفارش کے ماسوا کوئی مطالبہ زر پیش نہیں کیا جائے گا۔

 

135۔ مطالبات زر:۔ (1)  ہر محکمہ کے لئے مجوزہ گرانٹ کے سلسلے میں علیٰحدہ مطالبہ دیا جائے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ حکومت کسی ایک مطالبے میں دو یا زائد محکموں کے لئے مجوزہ گرانٹ شامل کر سکتی ہے یا ایسے اخراجات کے سلسلے میں مطالبہ پیش کر سکتی ہے جو کسی مخصوص محکمے کی مدبندی میں نہ آتا ہو۔

(2) ہر مطالبہ زر ، تجویز کردہ مجموعی گرانٹ اور ہر گرانٹ میں شامل مدات کے تحت تفصیلی تخمینہ جات پر مشتمل ہو گا۔

 

136۔ بجٹ پیش کرنا:۔ (1)  بجٹ وزیر خزانہ یا اس کی عدم موجودگی میں اس کا قائم مقائم  وزیر پیش کرے گا۔

(2) جس روز بجٹ پیش کیا جائے، اس دن کی کارروائی صرف وزیر خزانہ یا اس کے قائم مقام وزیر کی بجٹ تقریر اور مسودہ قانون مالیات، اگر کوئی ہو، پیش کئے جانے پر مشتمل ہو گی۔

(3) جس روز بجٹ اسمبلی میں پیش کیا گیا ہو اس روز بجٹ پر کوئی بحث نہ ہو گی۔

(4) بجٹ کسی سٹینڈنگ کمیٹی یا کسی سلیکٹ کمیٹی کے سپرد نہیں کیا جائے گا نیز باب ہذا کے قواعد کے ماسوا اس کے بارے میں کوئی دیگر تحریک بھی پیش نہیں کی جائے گی۔

 

137۔ بجٹ کے مراحل:۔  اسمبلی میں بجٹ پر مندرجہ ذیل مراحل میں کارروائی کی جائے گی:۔

(اے)  بجٹ پر عام بحث جس میں صوبائی مجموعی فنڈ سے واجب الادا اخراجات پر بحث بھی شامل ہے؛ اور

(بی)   (صوبائی مجموعی فنڈ سے قابل ادا اخراجات کے ماسوا دیگر اخراجات کے سلسلے میں)مطالبات زر پر بحث اور رائے شماری اور کٹوتی کی تحریکوں پر رائے شماری اگر کوئی ہوں۔

 

138۔ ایام کا تعین:۔ (1) ذیلی قواعد(2)اور (3)کے احکامات کے تابع سپیکر قاعدہ 137 میں محولہ بجٹ کے مختلف مراحل کے لئے ایام کا تعین کرے گا۔

(2) بجٹ کے پیش کئے جانے والے دن اور بجٹ پر عام بحث کے لئے سپیکر کی جانب سے مقرر کردہ پہلے دن کے درمیان کم از کم دو دن کا وقفہ ہو گا۔

(3) سپیکر بجٹ پر عام بحث کے لئے کم از کم چار دن مختص کرے گا۔

 

139۔ عام بحث:۔ (1)  بجٹ پر عام بحث کے لئے مقررہ ایام میں اسمبلی، مجموعی بجٹ پر یا بجٹ سے متعلق کسی اصولی مسئلے پر بحث کر سکے گی، لیکن اس مرحلے پر کوئی تحریک پیش نہیں کی جائے گی اور نہ بجٹ کو اسمبلی کی رائے شماری کے لئے پیش ہی کیا جا سکے گا۔

(2) بحث کے خاتمے پر وزیر خزانہ یا کسی دیگر وزیر، جو اس کی جانب سے فرائض انجام دے رہا ہو، کو جواب دینے کا حق حاصل ہو گا۔

(3) سپیکر، تقاریر کے لئے وقت کی ایک حد معین کرنے کا مجاز ہو گا۔

 

140۔ کٹوتی کی تحاریک:۔  مطالبہ زر کی رقم میں کمی کرنے کی غرض سے کوئی رکن مندرجہ ذیل میں سے کسی ایک طریق پر تحریک پیش کر سکتا ہے:۔

(اے)  "کہ مطالبہ زر کی رقم کم کر کے ایک روپیہ کر دی جائے" اس تحریک سے اسمبلی کے روبرو یہ بات پیش کرنی مقصود ہو گی جس کے ذریعے اس مطالبہ زر کے تحت کار فرما حکمت عملی پر ناپسندیدگی کا اظہار ہو گا۔

ایسی تحریک " حکمت عملی " پر اظہار نا پسندیدگی کی کٹوتی کہلائے گی۔ ایسی تحریک کا نوٹس دینے والے رکن کے لئے لازم ہو گا کہ وہ اس حکمت عملی کے خاص نکات واضح طور پر بیان کرے جن کو وہ زیر بحث لانا چاہتا ہو۔ یہ بحث نوٹس میں مندرج خاص نکتے یا نکات تک محدود رہے گی اور اس میں ارکان کو عام اجازت ہو گی کہ وہ کوئی متبادل حکمت عملی پیش کریں۔

(بی)   ’’کہ مطالبہ زر کی رقم میں ایک مصرحہ رقم کی کمی کر دی جائے‘‘ اس تحریک سے اسمبلی کے رو برو یہ بات پیش کرنی مقصود ہو گی کہ کفایت شعاری کی جا سکتی ہے۔یہ مصرحہ رقم مطالبہ زر میں مجموعی رقم کی کمی کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے، یا مطالبہ زر کی کسی مد کی رقم کو حذف یا کم کرنے کی شکل میں بھی ہو سکتی ہے۔ ایسی تحریک "کٹوتی کی تحریک برائے کفایت شعاری" کہلائے گی۔ نوٹس میں اس خاص معاملے کو مختصراً اور واضح طور پر بیان کرنا ضروری ہے جس کو زیر بحث لانا مقصود ہو، اور تقاریر میں صرف اس امر پر بحث کی جا سکے گی کہ کفایت شعاری کس طرح کی جا سکتی ہے۔

(سی) ’’کہ مطالبہ زر کی رقم میں ایک سو روپے کی کمی کر دی جائے" ایسی تحریک سے اسمبلی کے رو برو کوئی ایسی خاص شکایت پیش کرنا مقصود ہو گا، جس کے لئے حکومت ذمہ دار ہو۔ ایسی تحریک "کٹوتی کی علامتی تحریک " کہلائے گی اور اس پر بحث اس خاص شکایت تک محدود رہے گی جو تحریک میں مصرحہ ہو۔

 

141۔ کٹوتی کی تحاریک کے نوٹس:۔  اگر مطالبات زر میں سے کسی مطالبہ زر میں کٹوتی کا نوٹس اس روز سے، جس روز مطالبہ کو زیر غور لایا جائے، دو کامل دن قبل نہ دیا گیا ہو تو کوئی رکن تحریک پیش کئے جانے پر اعتراض کر سکتا ہے اور یہ اعتراض جائز قرار پائے گا تاوقتیکہ سپیکر اس قاعدے کو معطل کر کے تحریک پیش کرنے کی اجازت دے دے۔

 

142۔ کٹوتی کی تحاریک کے قابل اجازت ہونے کے لئے شرائط:۔  مطالبے کی رقم میں کٹوتی کی تحریک کے نوٹس کے قابل اجازت ہونے کے لئے اس کا درج ذیل شرائط کے تابع ہونا ضروری ہے یعنی کہ:

(اے)  یہ صرف ایک مطالبے سے متعلق ہو؛

(بی)  اس کے ذریعے کسی رقم میں اضافہ مطلوب نہ ہو یا کسی رقم کا مصرف تبدیل نہ کیا گیا ہو؛

(سی)  یہ صوبائی مجموعی فنڈ سے قابل ادا اخراجات سے متعلق نہ ہو؛

(ڈی)  یہ واضح ہو اور اس میں دلائل، استنباط، طنزیہ جملے، الزامات یا ہتک آمیز بیانات شامل نہ ہوں؛

(ای)  یہ کسی مخصوص معاملے تک محدود ہو جسے مختصراً بیان کیا گیا ہو؛

(ایف)  اس میں کسی ایسے شخص کے کردار یا رویے کا حوالہ نہ ہو جس کا رویہ صرف باضابطہ تحریک کے ذریعے چیلنج کیا جا سکتا ہو؛

(جی)  اس میں کسی موجودہ قانون میں ترمیم یا اس کی منسوخی کی تجاویز نہ دی گئی ہوں؛

(ایچ)  یہ کسی ایسے معاملے سے متعلق نہ ہو جس کا بنیادی طور پر حکومت سے کوئی تعلق نہ ہو؛

(آئی)  یہ کسی ایسے معاملے سے متعلق نہ ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں اختیار سماعت رکھنے والی عدالت کے زیر سماعت ہو؛

(جے)  اس میں مسئلہ استحقاق نہ اٹھایا گیا ہو؛

(کے)  اس کے ذریعے کسی ایسے معاملے پر دوبارہ بحث کا آغاز مطلوب نہ ہو جس پر اسی اجلاس میں غور و خوض اور فیصلہ دیا جا چکا ہو؛

(ایل)  اس کے ذریعے ایسا معاملہ نہ اٹھایا گیا ہو جس کے لئے اس اجلاس میں غور و خوض کے لئے پہلے ہی دن مقرر کیا گیا ہو، اور نہ یہ کسی فروعی معاملے سے متعلق ہو؛ اور

(ایم)  یہ کسی ایسے معاملے سے متعلق نہ ہو جو کسی عدالت یا عدالتی یا نیم عدالتی امور سر انجام دینے والی اتھارٹی کے پاس زیر التوا ہو:

 

مگر شرط یہ ہے کہ اگر سپیکر مطمئن ہو کہ انکوائری کے طریق کار، معاملے، یا مرحلے سے متعلق کسی معاملے کے اسمبلی میں اٹھائے جانے کی صورت میں عدالت یا اتھارٹی کے زیر غور اس معاملے پر کوئی مضر اثر نہیں پڑے گا تو سپیکر اپنی صوابدید پر ایسے معاملے کو اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

143۔ کٹوتی کی تحاریک کا قابل اجازت ہونا:۔  سپیکر اس امر کا فیصلہ کرے گا کہ آیا کٹوتی کی کوئی تحریک قواعد ہذا کے تحت قابل اجازت ہے اور اگر اس کی رائے میں، کٹوتی کی تحریک پیش کرنے کے حق کا غلط استعمال ہوا ہو یا اس کے ذریعے اسمبلی کے انضباط کار میں رکاوٹ پیدا کرنا یا مضر اثر ڈالنا مقصود ہو یا اس سے قواعد ہذا کی خلاف ورزی ہوئی ہو تو وہ کسی بھی تحریک کو پیش کئے جانے سے روک سکتاہے۔

 

144۔ مطالبات زر پر رائے شماری۔ (1) قاعدہ 137 کی ضمن بی میں مندرج ہر ایک مطالبہ زر پر علیٰحدہ علیٰحدہ بحث ہو گی۔

(2) اگر ایک ہی مطالبہ زر کے بارے میں کٹوتی کی متعدد تحاریک کے نوٹس دئیے گئے ہوں، تو ان تحاریک کو اسی ترتیب سے زیر بحث لایا جائے گا جس ترتیب میں ان سے متعلقہ مدات بجٹ میں وارد ہوئی ہوں۔

(3) ذیلی قاعدہ (4)کے تابع کسی مطالبہ زر کے بارے میں کوئی سوال پیش کرنے سے قبل اس مطالبہ زر کے بارے میں کٹوتی کی تمام تحاریک کو زیر بحث لانا اور ان پر رائے شماری کرانا ہو گی۔  (4) قاعدہ 137 میں متذکرہ مرحلہ (دوم)کے لئے قاعدہ 138 کے تحت متعین کردہ ایام کے آخری روز ایسے وقت پر جب اجلاس ختم ہونے والا ہو تو سپیکر فوری طور پر ہر وہ سوال، جو مطالبات زر سے متعلق باقی ماندہ معاملات کو نمٹانے کے لئے ضروری ہو، پیش کرے گا۔

 

145۔ اخراجات کے بارے میں کٹوتی کی تحاریک۔  اگر اخراجات کے بارے میں کٹوتی کی کسی تحریک کو اسمبلی منظور کر لے تو سیکرٹری کے لئے لازم ہو گا کہ وہ حکومت کو کٹوتی کے متعلق تحریری طور پر اطلاع دے۔

 

146۔ پیشگی رقوم کی منظوری۔ (1)  تحریک برائے منظوری رقوم میں ایسی مجموعی مطلوبہ رقم بیان کی جائے گی جس کی منظوری درکار ہو گی، اور ہر محکمے کو مطلوب مختلف رقوم یا اخراجات کی ایسی مدات جو مجموعی طور پر اس مطلوبہ رقم کے مساوی بنتی ہوں، کو ایک گوشوارے کی صورت میں اس تحریک کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

(2) مطالبہ زر میں کلی تخفیف یا ایسی مدات، جن پر یہ مطالبہ مشتمل ہو، میں تخفیف یا ان کے خاتمے کے لئے ترمیم پیش کی جا سکتی ہے۔

(3) تحریک یا اس میں پیش کی گئی ترامیم پر عمومی نوعیت کی بحث کی جا سکتی ہے لیکن گرانٹ کی تفصیلات پر اس سے زیادہ بحث نہیں کی جائے گی جس حد تک عام نکات کو بیان کرنے کے لئے ضروری ہو۔

(4) دیگر لحاظ سے تحریک برائے منظوری رقوم کو اسی طرح نمٹایا جائے گا گویا یہ مطالبہ زر ہے۔

(5) ذیلی قاعدہ (1)میں بیان کردہ گوشوارے میں، صوبائی مجموعی فنڈ سے قابل ادا اخراجات کو پورا کرنے کی غرض سے درکار مختلف رقوم کو بھی علیٰحدہ علیٰحدہ بیان کیا جائے گا۔

 

147۔ ضمنی بجٹ۔ (1)  ضمنی بجٹ کے سلسلے میں کارروائی کا طریقہ، جہاں تک ہو سکے، وہی ہو گا جو بجٹ کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔ ماسوائے اس صورت کے کہ اگر کوئی ضمنی مطالبہ زر پیش کیا جائے اور کسی نئی مد کے تحت خرچ کو پورا کرنے کے لئے رقوم تبدیلی مد سے میسر آ سکیں تو ایک علامتی مطالبہ زر اسمبلی میں رائے شماری کے لئے پیش کیا جائے گا اور اگر اسمبلی اس مطالبے کو منظور کر دے تو رقم مہیا کی جا سکے گی۔

(2) ضمنی بجٹ پر عام بحث کے لئے دو سے زیادہ ایام مخصوص نہیں کئے جائیں گے۔

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات