باب 12۔اے: زیرو آور

باب 12۔اے] 1

 

 

 

 

زیرو آر

 

113۔اے ۔زیرو آر:۔ (1) کوئی رکن، حکومت  سے متعلق  اور اسمبلی  کی مداخلت  کے متقاضی عوامی  اہمیت  کے فوری  نوعیت  کے معاملات  کو زیر بحث  لانے   کی غرض سے  زیر و آر نوٹس  دے سکتا ہے ۔

(2) نوٹس مقررہ فارمیٹ  میں دیا جائے گا  اوراس مجوزہ دن جب اسے  پیش  کیا جانا مطلوب ہو، کے اجلاس  کے آغاز  سے کم ازکم  اڑتالیس گھنٹے پہلے   اسمبلی سیکرٹریٹ  کے نوٹس آفس  میں جمع کرایا جائے گا ۔

(3) سیکرٹری  ایک اجلاس  کے لئے ایک رکن کے  ایسے ایک سے زائد  نوٹس  منظور نہیں کرے گا ۔

 

113۔بی ۔ قابل قبول ہونے کی شرائط :۔ زیرو آرنوٹس   کے قابل قبول  ہونے  کےلئے ضروری ہے  کہ نوٹس درج ذیل شرائط  پوری کرتا ہو :

(اے)  یہ پچاس الفاظ  سے زائد نہ ہو ؛

(بی ) یہ معاملہ  تحریک التوائے کار  یا توجہ دلاؤ نوٹس  کے ذریعے  نہ اٹھایا گیا ہو ؛اور

(سی ) یہ قاعدہ  83 میں مذکورشرائط  پر پورا اترتا  ہو ۔

              

     1بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016، صفحات 3937-44،نیا  باب ایزادکیاگیا اوربذریعہ نوٹیفکیشن  نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)، مورخہ11نومبر2020،صفحات3109 تا3112، درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا:

113۔سی ۔   زیروآر  نوٹس زیرغور لانے کا وقت اور طریق کار :۔ (1) نوٹس  ہر منگل  اور جمعہ  کی فہرست  کارروائی    میں اس  ترتیب  سے شامل کیا جائے گا جس کا تعین  سپیکر نوٹس میں  اٹھائے گئے  معاملے  کی عوامی  اہمیت  کے تناظر  میں کرے گا ۔

(2) ایسے نوٹسوں  کو زیر بحث  لانے کا وقت وقفہ  سوالات کے فوراً بعد کا  آدھا گھنٹہ ہو  گا ۔

(3) ایک اجلاس  کی فہرست  کارروائی  میں ایسے  دوسے زائد نوٹس  شامل نہیں کئے جائیں گے ۔

(4) ایسے نوٹسوں  کو قاعدہ 42 کے ذیلی قاعدہ (2)میں مذکور  دنوں  میں زیر غور  نہیں لایاجائے گا ۔

(5) سپیکر  کے کہنے پر رکن  متعلقہ  زیرو آر  نوٹس  پڑھے گا  اوراس پر  پانچ منٹ  سےزیادہ بات نہیں

کرے گا ۔

                            

’113۔اے ۔ زیرو آر:۔(1)  اجلاس  کے آخری  آدھ گھنٹے  کو حکومت  سے متعلق  اور اسمبلی  کی مداخلت کے متقاضی  عوامی اہمیت

کے فوری  نوعیت کے معاملات  نمٹانے کی غرض  سے’’زیروآر‘‘ کے طور پر  استعمال  کیا جائے گا۔

(2) کوئی رکن زیرو آر میں کوئی معاملہ  اٹھانے  کے لئے    اور سابقہ  زیرو آر کے نوٹس  کا وقت  ختم ہونے کے بعداورکسی دن  کے اجلاس  کی  شیڈولڈ کارروائی  کے آغاز  سے ایک گھنٹہ قبل  سیکرٹری  کو تحریری  نوٹس  پیش  کرسکتا ہے  لیکن  سیکرٹری  ایک دن  کے اجلاس  کی کارروائی  کے دوران رکن کے   ایسے ایک سےزائد  نوٹس قبول  نہ کرے گا ۔

(3)  اگر دو یا زائد اراکین  کی جانب سے  زیرو آورز کے لئے  دویازائد نوٹس موصول ہوتے ہیں  تو سپیکر ایسی  ترتیب   دےگا جس کے مطابق ایسے  نوٹسوں   کو زیر بحث  لایا جائے گا ۔

(4)   اگر ذیلی   قاعدہ (2)کے تحت نوٹس  قاعدہ 113۔بی  میں مذکور شرط  کو پورا نہ کرتا ہوتو سپیکر  مذکورہ نوٹس  کو ناقابل  قبول  قراردینے  سے پہلے رکن  کو ذاتی شنوائی  کا موقعہ  فراہم کرسکتا ہے ۔

(5)   معاملے کو  پیش کرتے  ہوئے رکن  پانچ منٹ  سے زیادہ بات نہیں کرے گا ۔

(6)   متعلقہ وزیر یا  پارلیمانی  سیکرٹری ، اگر موجودہ ہو تو ، ذیلی قاعدہ (2)کے تحت  پیش کیے گئے  معاملے  پر جواب  دے سکتا ہے ۔

(7)  اگر متعلقہ وزیر یا  پارلیمانی سیکرٹری  موجود نہ ہو  تو سپیکر ، اگر ضروری  ہو ،تومتعلقہ وزیر یا  پارلیمانی سیکرٹری کو  سپیکر کی جانب سے  مقررہ  تاریخ  پر رکن  کے اٹھائے  گئے معاملے  کا جواب دینے کی ہدایت کرسکتا ہے۔

113۔بی ۔ قابل قبول ہونے کی شرائط :۔   زیروآر کےلئے  قابل قبول  ہونے کے لیےضروری ہے کہ نوٹس درج ذیل  شرائط  پوری  کرتا ہو:

 


(6)متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری  نوٹس میں اٹھائے گئے معاملے  کا جواب دے گا ۔

 

113۔ڈی ۔ نوٹس ساقط ہوجانا :۔ زیرو آر  کے ایسے تمام نوٹس  جو متذکرہ  نوٹس کے فوراً بعد آنے والے  دن کی فہرست کارروائی  میں شامل نہ ہوں ،ساقط ہوجائیں گے ،اور ایسے  نوٹس  جو اگرچہ ایجنڈے  پر تو لائے  جاچکے ہوں  لیکن اس مقصد  کےلئے  مقرر کردہ وقت  کے ختم ہوجانے  کی بناء  پر نمٹائے  نہ جاسکے  ہوں ، وہ بھی ساقط  ہوجائیں گے ۔[

 

                                 

(اے)  یہ پچاس  الفاظ  سے زائد نہ ہو ؛

 (بی )  یہ ایسے  معاملے  سے متعلق  نہ ہو  جو اسی اجلاس  میں زیر بحث  آچکا ہو  یا جوکافی  حدتک  اس معاملے  سے ملتا جلتا   ہو جو اس  اجلاس کے دوران کسی رکن  کی جانب سے  پہلے ہی  پیش کیا جاچکا ہو ؛

(سی)  اس میں ایک  سے زائد  معاملات نہ اٹھائے گئے ہوں  اوراٹھایا جانے والامسئلہ      معمولی معاملات  سے متعلق نہ ہو ؛        

(ڈی )  یہ دلائل  ، استنباط ، طنزیہ  جملوں  ،الزام  بُرے  القاب  یا ہتک آمیز  بیانات پر مشتمل  نہ ہو ؛

(ای )  یہ کسی ایسے  مسئلے  سے متعلق  نہ ہو  جو عدالت  میں زیرسماعت  ہو ؛

(ایف)  یہ حال ہی میں وقوع پذیر  ہونے والے  کسی  معاملے  سے متعلق ہو ؛

(جی )  اس میں ایوان یا کمیٹی  کی کارروائی  یا اسمبلی  سیکرٹیریٹ  کی ورکنگ  کے حوالے سےکوئی بات نہ ہو ؛اور

(ایچ)  اس میں کسی شخص کی سرکاری  حیثیت  کےماسوااس کے رویے  یا کردار  کے حوالے سےکوئی  بات نہ کی گئی ہو۔‘

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات