Sitting on 18th October 2022

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

منگل 18اکتوبر2022کو 3:00بجے سہ پہر منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  اور نعت

سوالات

محکمہ  مواصلات و تعمیرات  سے متعلق سوالات دریافت کئے جائیں گے

اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

زیرو آور نوٹسز

علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

i۔ (مسودات قانون)

 

 

1.        THE URDU LANGUAGE BILL 2022.

 

MR SAJID AHMAD KHAN:

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR AMMAR YASIR:

MS KHADIJA UMER:

 

MR SAJID AHMAD KHAN:

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR AMMAR YASIR:

MS KHADIJA UMER:

 

MR SAJID AHMAD KHAN:

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR AMMAR YASIR:

MS KHADIJA UMER:

 

 

 

MR SAJID AHMAD KHAN:

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR AMMAR YASIR:

MS KHADIJA UMER:

 

MR SAJID AHMAD KHAN:

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR AMMAR YASIR:

MS KHADIJA UMER:

to move that leave be granted to introduce the Urdu Language Bill 2022.

 

 

to introduce the Urdu Language Bill 2022.

 

 

 

to move that the requirements of rules 93, 94, 95 and all other relevant rules of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997 may be dispensed with under rule 234 of the said Rules, for immediate consideration of the Urdu Language Bill 2022.

 

to move that the Urdu Language Bill 2022, be taken into consideration at once.

 

 

to move that the Urdu Language Bill 2022, be passed.

.........

 

(جاری صفحہ 2…..)

2.        THE PUNJAB MINISTERS (SALARIES, ALLOWANCES AND PRIVILEGES (AMENDMENT) (REPEAL) BILL 2022.

 

MS MUSSARAT JAMSHED:

 

 

 

MS MUSSARAT JAMSHED:

 

 

 

MS MUSSARAT JAMSHED:

 

 

 

 

 

 

 

 

MS MUSSARAT JAMSHED:

 

 

 

 

MS MUSSARAT JAMSHED:

to move that leave be granted to introduce the Punjab Ministers (Salaries, Allowances And Privileges (Amendment) (Repeal) Bill 2022.

 

to introduce the Punjab Ministers (Salaries, Allowances And Privileges (Amendment) (Repeal) Bill 2022.

 

to move that the requirements of rules 93, 94, 95 and all other relevant rules of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997 may be dispensed with under rule 234 of the said Rules, for immediate consideration of the Punjab Ministers (Salaries, Allowances And Privileges (Amendment) (Repeal) Bill 2022.

 

to move that the Punjab Ministers (Salaries, Allowances And Privileges (Amendment) (Repeal) Bill 2022, be taken into consideration at once.

 

to move that the Punjab Ministers (Salaries, Allowances And Privileges (Amendment) (Repeal) Bill 2022, be passed.

.........

 

ii۔    (مفادعامہ سے متعلق قراردادیں)

 

1.      

جناب محمد ارشد ملک:

7 ستمبر 1974 ہماری پاکستانی تاریخ کا وہ روشن دن ہے کہ جب قومی اسمبلی نے عقیدہ ختم نبوت کو آئینی تحفظ دے کر قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا۔ الحمدللہ رب العالمین کیونکہ قادیاتی عقائد و نظریات کو کسی بھی زاویہ سے دیکھا جائے تو وہ قرآن و سنت اور 1400 سو سالہ اسلامی تاریخ سے متصادم ہیں۔ لہذا ان کو اسلامی شناخت کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے کیونکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی شخص کو کسی معنی میں بھی نبی مان کر اپنا اسلامی تشخص ختم کر دیا ہے کیونکہ اسلامی نقطہ نظر سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویدار اور اس کے پیروکار دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ قادیانی ربوی و لاہوری دونوں گروپ اسی وجہ سے دلائرہ اسلام سے خارج اور مرتد ہیں اور یہ مسئلہ آئینی طور پر 7 ستمبر 1974 کو حل ہو چکا ہے لیکن قادیانی اس سلسلے میں کسی آئینی و دستوری حکم کو ماننے سے منکر ہیں اس طرح وہ پاکستان کے آئین کے باغی بھی ہیں۔ دستور کی دفعہ 260 میں اس شق کا اضافہ اس طرح ہے جو شخص خاتم النبین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ختم نبوت پر مکمل اور غیرمشروط ایمان نہ رکھتا ہو اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی بھی معنی و مطلب یا کسی بھی تشریح کے لحاظ سے پیغمبر ہونے کا دعویٰ کرنے والے پیغمبر یا مذہبی مصلح مانتا ہو وہ آئین یا قانون کے مقاصد کے

(جاری صفحہ 3…..)

ضمن میں مسلمان نہیں۔ یہ بات اسمبلی کے ریکارڈ پر ہے کہ قرارداد کے حق میں 130 ووٹ آئے مخالف میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔ یہ ایوان اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ اندریں حالات جب قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیاں عروج پر ہیں نسل نو تک یہ تاریخی کارنامے پہنچانے کے لئے 7 ستمبر کا دن یوم ختم نبوت کے طور پر ریاستی و سرکاری  سطح پر منایا جائے۔

.........

 

2.      

محترمہ نیلم حیات ملک :

جنوبی پنجاب میں سیلاب اور بارشوں کے باعث سینکڑوں افراد بےگھر ہو چکے ہیں۔ کاشتکاروں کی ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان اور راجن پور میں سب سے زیادہ سیلاب کی وجہ سے تباہی مچی ہے۔ کئی دنوں سے ہزاروں افراد بےیارو مددگار بغیر چھت کے کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں۔ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان اور راجن پور کے اضلاع میں مکانوں اور فصلوں کا جو نقصان ہوا ہے اس کا سروے کروایا جائے تاکہ اس مہنگائی کے دور میں جنہوں نے مہنگے داموں بیج، پیٹرول اور کھاد خرید کئے ہیں ان کی خریداری پر اٹھنے والے مالی اخراجات کے بوجھ نیچے دب نہ جائیں۔ کسانوں کو اس بوجھ سے نکالنے کے لئے ان کی مالی امداد کی جائے اور کسانوں نے مختلف بینکوں سے جو زرعی قرضہ جات حاصل کئے ہیں ان کو موخر کیا جائے اور آبیانہ، مالیہ، زرعی ٹیکس معاف فرمائے جائیں اور جن مکانوں کا نقصان ہوا ان کی مالی امداد کی جائے۔

.........

 

3.      

جناب جاوید اختر :

پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے جن مواضیاجات میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور وہاں کے لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ واپڈا نے وہاں پر بھاری بلوں کا بوجھ ڈال دیا، جن کے گھر ہی نہ رہے وہ بجلی تو استعمال ہی نہیں کر رہے اور بل ادا کرنے کے قابل نہ ہیں۔ لہذا گورنمنٹ آف پاکستان سے اپیل کی جاتی ہے جو مواضیاجات آفت زدہ قرار دیئے گئے ہیں اُن پر کم از کم بجلی کے بل آئندہ چھ ماہ تک معاف کر دیئے جائیں۔

.........

 

4.      

محترمہ مسرت جمشید :

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین جناب عمران خان ایک طلسماتی شخصیت کے مالک ہیں جنہوں نے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے تین گھنٹے کی ٹیلی تھون ٹرانسمیشن منعقد کی اور 500 کروڑ روپے سے زیادہ کے عطیات جمع ہوئے۔ صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان جناب عمران خان کی سیلاب زدگان کی امداد کے لئے ٹیلی تھون ٹرانسمیشن منعقد کرنے اور مخیر حضرات کو دل کھول کے عطیات بھیجنے پر اظہار تشکر پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان اُمید کرتا ہے کہ مخیر حضرات سیلاب زدگان کے لئے مزید امداد دیں گے اور پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ یہ ایوان دُعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان اور پاکستان کے عوام کو جلدازجلد اس مشکل صورتحال سے نجات دے۔ (آمین)

.........

(جاری صفحہ 4…..)

 

5.      

محترمہ اُم البنین علی :

محترمہ ساجدہ بیگم :

محترمہ صبین گل خان :

محترمہ آشفہ ریاض :

محترمہ سبرینا جاوید :

محترمہ فردوس رعنا :

محترمہ راشدہ خانم :

سیدہ زہرا نقوی :

محترمہ فوزیہ عباس نسیم :

محترمہ طلعت فاطمہ نقوی :

سید یاور عباس بخاری :

محترمہ سعدیہ سہیل رانا :

محترمہ مسرت جمشید :

محترمہ شمیم آفتاب :

محترمہ فرح آغا :

محترمہ ثانیہ کامران :

محترمہ سیمابیہ طاہر :

محترمہ سائرہ رضا :

محترمہ بتول زین :

محترمہ عائشہ اقبال :

جناب امیر محمد خان :

سید حسین جہانیاں گردیزی :

محترمہ سونیا  :

اس ایوان کی رائے ہے کہ دربار بی بی پاکدامن لاہور میں ہزاروں کی تعداد میں زائرین آ جا رہے ہیں اور یہاں پر وضو، پینے کا پانی، واش رومز کی کمی کی وجہ سے زائرین سخت تکلیف دہ حالات سے گزر رہے ہیں۔ سٹے آرڈر کی وجہ سے کنسٹرکشن کا کام رکا ہوا ہے اور واش رومز کو تو مکمل بند کر دیا گیا ہے۔ لہذا استدعا ہے کہ زائرین کو پریشانی سے بچانے کے لئے عارضی واش رومز بنائے جائیں۔ وضو ایریا کو کھول دیا جائے اور پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کی جائے۔

.........

 

 

 

لاہور

عنایت اللہ لک

مورخہ: 17 اکتوبر 2022

            سیکرٹری

Summary of Proceedings

Not Available

Resolutions Passed

Not Available