Sitting on 22nd October 2022

Print

List of Business

PROVINCIAL ASSEMBLY OF THE PUNJAB

LIST OF BUSINESS

FOR

THE SITTING OF THE ASSEMBLY TO BE HELD ON SATURDAY

22 October 2022 AT 03:00 P.M.

Tilawat and Naat

GOVERNMENT BUSINESS

 

LAYING OF REPORTS

1.            A MINISTER to lay the Special Audit Report on Construction of Lahore Orange Line Metro Train Project (Vol-II), HUD & PHE Department and Transport Department, Government of the Punjab for the Audit Year 2018-19.

2.            A MINISTER to lay the Project Audit Report on Widening of Canal Bank Road and Chaubucha Underpass Lahore, HUD & PHE Department, Government of the Punjab, for the Audit Year 2018-19.

3.            A MINISTER to lay the Financial Statements of the Government of Punjab, for the Financial Year 2018-19.

4.            A MINISTER to lay the Information System Audit Report on Automated Fare Collection and Bus Scheduling System, Punjab Mass Transit Authority (PMA), Punjab Transport Department, for the Audit Year 2019-20.

5.            A MINISTER to lay the Special Audit Report on the Accounts of Covid-19 related Expenditure for the Financial Year 2019-20, Government of the Punjab, for the Audit Year 2020-21.

6.            A MINISTER to lay the Appropriation Accounts of the Government of the Punjab for the Financial Year 2017-18.

 

________

 

 

Lahore:                                                      Inayat Ullah Lak

21 October 2022                                                            Secretary

Summary of Proceedings

Not Available

Resolutions Passed

قرارداد نمبر:137

 

 

 

محرک کا نام: جناب عثمان احمد خان بزدار(PP-286)

 

 

 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کل جو فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف سنایا۔  وہ سراسر بدنیتی اور بدیانتی پر مشتمل ہے۔ پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی واحد وفاقی جمہوری جماعت اور وفاق کی علامت ہے۔ جس کی نمائندگی چاروں صوبوں سمیت باقی دو اکائیوں کے اندر بھی موجود ہے۔ بنیادی طور پر اس طرح کے فیصلہ کا مقصد وفاق کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ جو کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کو صادق اور امین قرار دے چکی ہے وہ الیکشن کمیشن کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کے اُن فیصلوں کے خلاف ہے جن میں اعلیٰ عدلیہ یہ قرار دے چکی ہے کہ 62(1)(F) کے تحت Declaration  کے فیصلے Court of Law  دے سکتی ہے اور الیکشن کمیشن کوئی Court of Law  نہیں ہے۔ چند روز پہلے پورے ملک کے اندر ضمنی الیکشن کے نتائج نے ثابت کیا کہ اس ملک کی یکجہتی وفاق کی علامت اگر کوئی ہے تو وہ لیڈر عمران خان ہے۔ امپورٹڈ حکمران اس ذلت آمیز شکست کے بعد اب الیکشن کمیشن کے ذریعے عمران خان کو سیاسی میدان سے باہر رکھنا چاہتے ہیں اور سیاسی میدان میں عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے لیکن ان کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ 22 کروڑ عوام کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ جب ہرا نہیں سکے تو مائنس کرنے چل پڑے۔ یہ فیصلہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور یہ ایوان اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ پنجاب کا یہ نمائندہ ایوان بند کمروں میں ہونے والی سازشوں کے ذریعے ملک کی ایسی سب سے بڑی جماعت جو وفاق پر صرف یقین رکھتی ہے بلکہ یہ آئین و قانون کی پاسداری کو اپنا فرض سمجھتی ہے کے لیڈر کو غیرآئینی طور پر نااہل کرنے پر نہ صرف شدید احتجاج کرتی ہے بلکہ اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ اور یہ بات بھی پریشان کن ہے کہ ابھی تک فیصلے کا متن جاری نہیں کیا گیا اور کہا جا رہا ہے کہ ایک ممبر نے فیصلے پر سائن نہیں کئے۔ جب فیصلے پر سائن ہی نہیں تو قانونی کیسے جانا جا سکتا ہے۔ لہذا یہ ایوان اس فیصلے کو مسترد کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو فوری طور پر اس کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کی جگہ کسی غیرجانبدار شخص کو مقرر کیا جائے۔