List of Business
نظر ثانی شدہ
صوبائی اسمبلی پنجاب
منگل 13 مئی 2025کو 2:00بجے دوپہر منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی
تلاوت ، نعت اورقومی ترانہ
سوالات
مواصلات و تعمیرات
سے متعلق سوالات دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے
زیرو آور نوٹسز
علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے
غیرسرکاری ارکان کی کارروائی
1۔ (مسودات قانون کا پیش کیا جا نا)
1. THE PUNJAB COMMUNITY JUSTICE (PANCHAYAT) BILL 2025
MR AMJAD ALI JAVED: |
I move that leave be granted to introduce the Punjab Community Justice (Panchayat) Bill 2025. |
MR AMJAD ALI JAVED: |
I introduce the Punjab Community Justice (Panchayat) Bill 2025. |
2. THE PUNJAB CIVILIANS VICTIMS OF TERRORISM (RELIEF AND REHABILITATION) (AMENDMENT) BILL 2025
MR AYAZ AHMED:
|
I move that leave be granted to introduce the Punjab Civilians Victims of Terrorism (Relief And Rehabilitation) (Amendment) Bill 2025.
|
MR AYAZ AHMED:
|
I introduce the Punjab Civilians Victims of Terrorism (Relief And Rehabilitation) (Amendment) Bill 2025. |
3. THE PUNJAB WOMEN’S INHERITANCE RIGHTS ENFORCEMENT BILL 2025
MS ASMA EHTISHAM UL HAQ:
|
I move that leave be granted to introduce the Punjab Women’s Inheritance Rights Enforcement Bill 2025.
|
MS ASMA EHTISHAM UL HAQ:
|
I introduce the Punjab Women’s Inheritance Rights Enforcement Bill 2025.
|
4. THE PUNJAB MAAN BOLI BILL 2025
MR AMJAD ALI JAVED: |
I move that leave be granted to introduce the Punjab Maan Boli Bill 2025. |
MR AMJAD ALI JAVED: |
I introduce the Punjab Maan Boli Bill 2025. |
5. THE MUSARRAT INSTITUTE OF TECHNOLOGY BILL 2025
RANA ABDUL MANNAN SAJID: |
I move that leave be granted to introduce the Musarrat Institute of Technology Bill 2025.
|
RANA ABDUL MANNAN SAJID: |
I introduce the Musarrat Institute of Technology Bill 2025.
|
|
|
6. THE TIMES INSTITUTE, MULTAN (AMENDMENT) BILL 2025
SYED ALI HAIDER GILANI (HI): |
I move that leave be granted to introduce the Times Institute, Multan (Amendment) Bill 2025.
|
SYED ALI HAIDER GILANI (HI):
|
I introduce the Times Institute, Multan (Amendment) Bill 2025. |
7. THE PUNJAB REGISTRATION OF PRIVATE ACADEMIES COACHING/TUITION CENTERS BILL 2025
MR AMJAD ALI JAVED: |
I move that leave be granted to introduce the Punjab Registration of Private Academies Coaching/Tuition Centers Bill 2025.
|
MR AMJAD ALI JAVED: |
I introduce the Punjab Registration of Private Academies Coaching/Tuition Centers Bill 2025. |
8. THE NEXT INSTITUTE OF SCIENCE AND TECHNOLOGY (AMENDMENT) BILL 2025
MS RAHILA KHADIM HUSSAIN: |
I move that leave be granted to introduce the Next Institute of Science And Technology (Amendment) Bill 2025.
|
MS RAHILA KHADIM HUSSAIN: |
I introduce the Next Institute of Science And Technology (Amendment) Bill 2025. |
2۔ (مسودات قانون پر غور و خوض اور منظوری)
THE LAHORE LEADS UNIVERSITY (AMENDMENT) BILL 2024 (BILL NO. 16 OF 2024)
MR NOOR UL AMIN WATTOO: |
I move that the Lahore Leads University (Amendment) Bill 2024 as recommended by Standing Committee on Higher Education, be taken into consideration at once. |
MR NOOR UL AMIN WATTOO: |
I move that the Lahore Leads University (Amendment) Bill 2024, be passed. |
3۔ (مفادعامہ سے متعلق قراردادیں)
(مورخہ 22 اپریل 2025 سے زیر التواء قراردادیں)
1. |
جناب احمد خان: (قرار داد پیش ہو چکی ہے) |
اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ہر آٹھ میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے۔ اس مرض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے سے اموات کا سلسلہ بھی بڑھ رہا ہے۔صوبہ پنجاب کی 13 کروڑ آبادی ہے جبکہ کینسر کے مریضوں کے لیے سرکاری سطح پر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کے لیے صرف 410 بیڈ ز موجود ہیں جبکہ علاج و معالجہ کے لیے جدید مشینری کی بھی شدید قلت ہے۔ لہذا اس ایوان کی رائے ہے کہ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں تا کہ بروقت تشخیص کر کے مختلف اقسام کے کینسر کے کیسز میں اضافے اور اموات کی شرح میں کمی آسکے۔
|
2. |
جناب شہباز علی کھوکھر: (قرار داد پیش ہو چکی ہے) |
اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبہ پنجاب میں شہروں کی آب و ہوا کی بہتری اور آلودگی و سموگ سے نجات کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان، ممبران پنجاب و قومی اسمبلی کو صوبہ پنجاب میں شجر کاری مہم کے لئے قبل از وقت ذمہ داریاں تفویض کی جائیں۔ کارکنان عوام کو متحرک کر کے پنجاب کے شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور ہائی ویز پر پودوں اور درختوں کی بڑی تعد اد لگا کر شجر کاری مہم کو کامیاب بنائیں اوراپنی قومی و اخلاقی ذمہ داری پوری کریں۔
|
3. |
جناب وقاص محمود مان: (قرار داد پیش ہو چکی ہے) |
اس ایوان کی رائے ہے کہ 2024 کی گندم پالیسی پر حکومت نے عملدرآمد نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے پنجاب کے کسان کو بہت نقصان ہواتھا۔2025 میں حکومت نے جو گندم پالیسی متعارف کروائی ہے پنجاب کا کسان اس سے مطمئن نہیں ہے۔ یہ پالیسی مڈل مین ، فلور ملز مالکان اور مافیا کو فائدہ پہنچائے گی۔ گندم پالیسی 2025 کسان کو یہ نہیں بتاتی کہ اگر وہ حکومت کے پاس اپنی گندم رکھوائے گا تو اس کو کس ریٹ پر قیمت ملے گی۔ مارکیٹ میں اس کو گندم کی جو قیمت مل رہی ہے اس سے کسان کی لاگت پوری نہیں ہوتی۔حکومت اپنی گندم پالیسی گندم کی کٹائی کے بعد بناتی ہے۔ جبکہ یہ پالیسی گندم کی بوائی سے پہلے واضح ہونی چاہیے۔حکومت پنجاب (Punjab Portal) کے مطابق پاکستان کی80 فی صد گندم پنجاب پیدا کرتا ہے اور پنجاب کی آدھی آبادی زراعت سے منسلک ہے۔ پاکستان کیGDP میں اس سیکٹر کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ پنجاب کے کسان اور زراعت کو بچانے کے لیے حکومت پنجاب کو فوری طور پر Cost of Production کو مد نظر رکھتے ہوئے گندم کی ایک مناسب قیمت مقرر کرنی چاہیے۔ یہ قیمت4000 روپے فی من سے کم نہیں ہونی چاہیے اور پرائیویٹ سیکٹر کو پابند کیا جائے کہ وہ مقرر کردہ قیمت پر گندم خریدے اور کمپلینٹ سیل بھی بنایا جائے جس پر کسان اپنی شکایات درج کرواسکیں۔
|
4. |
جناب امجد علی جاوید: (قرار داد پیش ہو چکی ہے) |
اس ایوان کی رائے ہے کہ ملک کے دیگر صوبہ جات کی طرح پنجاب میں بھی صوبہ کے انتظامی افسران ( پروانشل مینجمنٹ سروس) کا انتخاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کیا جاتا ہے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے مقرر کردہ معیار کے مطابق عمر کی حد تیسں سال اور تین کوششیں کرنے کی اجازت ہے جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان نے کوششوں کی تعداد تین سے پانچ اور عمر کی حد کو پنتالیس سال تک کر دیا ہے۔اس فرق کو ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔لہذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ مقابلہ کے امتحانات کے لیے کوششوں کی تعداد تین سے بڑھا کر کم از کم چار اور عمر کی حد پینتیس سال کرنے کے لئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔
|
(موجودہ قراردادیں)
1. |
محترمہ سارہ احمد: |
اس ایوان کی رائے ہے کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر نہ صرف آئین بلکہ عالمی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ لہذا یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہر قسم کی جبری مشقت کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے موجود قوانین پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
|
2. |
جناب امجد علی جاوید: |
پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سےمطالبہ کرتا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل ہونے والے محکمے اور ادارے جن میں ایک ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ(EOBI) ہے جو اٹھارہویں ترمیم کا ادھورا ایجنڈا ہے اورابھی تک صوبوں کو منتقل نہیں ہوا اس کو وسائل سمیت جلد از جلد صوبوں کو منتقل کیا جائے ۔ جب تک ڈیوولوشن کا عمل مکمل نہیں ہوتا پنجاب کے ورکرز کے مسائل کے حل اور آسانی کے لئے عارضی طور پر پنجاب میں محکمہ لیبر اور EOBI کے ذمہ داران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کوارڈینیشن کمیٹی یا مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے تا کہ پنجاب کے کارکنوں کے مسائل حل ہو سکیں۔
|
3. |
جناب محمد اقبال: |
اس ایوان کی رائے ہے کہ انڈسٹریل یونٹس اور مائنز اینڈ منرل یونٹس مزدوروں کی سوشل سکیورٹی رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے ایک طرف ریونیو اکٹھا کرنے میں ناکامی ہوتی ہے اور دوسری طرف مزدوروں کے علاج معالجے اور دیگر میسر قوانین کے تحت سہولیات فراہم نہیں ہوتی ہیں۔ لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ تمام انڈسٹریل یونٹس اور کان کنی کے یونٹس کو رجسٹرڈ کیا جائے اور ان کے تحت مزدوروں کی سوشل سکیورٹی رجسٹریشن بھی کی جائے۔
|
4. |
جناب نوید اسلم خان لودھی: |
اس ایوان کی رائے ہے کہ ضلع ساہیوال کا مشہور و معروف قصبہ ہڑپہ جو پانچ ہزار سال پرانی وادی سندھ کی تہذیب کا شاہکار ہے۔ ہڑپہ ، ساہیوال شہر سے 40 کلو میٹر اور چیچہ وطنی سے 30 کلومیٹر پر واقع ہے۔ ہڑپہ شہر دنیائے عالم کی مشہور قدیمی ثقافت کا حامل قصبہ ہے جس کی اپنی آبادی 60 ہزار افراد ہے اور اس پر مشتمل قانونگوئیوں کی کل آبادی آٹھ لاکھ افراد پر مشتمل ہے جس کے تمام انتظامی معاملات ضلع ساہیوال سے منسلک ہیں ۔ یہ چار قانونگوئیوں اور پانچ تھانہ جات پر مشتمل ہے جس میں کوئی تحصیل ہیڈ کوارٹر نہ ہے۔ آج کے جدید دور میں ایسے عالمی شہرت یافتہ تہذیبی و ثقافتی مرکز میں حکومتی اور انتظامی معاملات کے لئے مرکز کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ہڑپہ شہر کو فی الفور تحصیل ہیڈ کوارٹر کا درجہ دیا جائے اور اس میں تحصیل سطح کے تمام حکومتی انتظامی دفاتر کا قیام عمل میں لایا جائے۔ |
5. |
محترمہ حنا پرویز بٹ: |
یہ ایوان پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں حالیہ اضافے پر افواج پاکستان، دفاعی سائنسدانوں، انجینئرز اور تمام متعلقہ اداروں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہے جنہوں نے "فتح-ٹو " میزائل اور " ابدالی ویپن سسٹم " کے کامیاب تجربات کے ذریعے قوم کو ایک بار پھر اعتماد، فخر اور تحفظ کا احساس دلایا۔ یہ تجربات نہ صرف ملکی دفاع کو نا قابلِ تسخیر بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہیں بلکہ دشمن کو واضح پیغام بھی دیتے ہیں کہ پاکستان ہر سطح پر اپنی خود مختاری کا دفاع کرنا جانتا ہے۔یہ ایوان اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ وطن عزیز کے تحفظ اور سلامتی کے لئے پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ |
فوری اہمیت کے حامل معاملات
قواعد انضباط و کار صوبائی اسمبلی پنجاب 1997 کے قاعدہ 113۔اے کے تحت اراکین فوری اہمیت کےحامل معاملات اُٹھائیں گے۔
GOVERNMENT BUSINESS
INTRODUCTION OF BILLS
A MINISTER to introduce the following Bills:
1. The Punjab Judicial Academy (Amendment) Bill 2025.
2. The Punjab Fertilizers Control Bill 2025.
3. The Anti-terrorism (Punjab Amendment) Bill 2025.
______________
لاہور |
چودھری عامر حبیب |
مورخہ: 13 مئی 2025 |
سیکرٹری جنرل
|