نشست:06 مارچ 2012ء

پرنٹ کریں

فہرست کاروائی

 

 

 

صوبائی اسمبلی پنجاب

 

منگل6۔مارچ 2012کو 10:00 بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  اور نعت

......

سوالات

 

محکمہ زراعت  سے متعلق سوالات

دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

.1

چودھری ظہیرالدین خان:

اس ایوان کی رائے ہے کہ تمام راجباہوں اور مائنرز پر مویشیوں کے پانی پینے کے لئے پختہ گھاٹ بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

 

.2

سردار خالد سلیم بھٹی:

اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب پولیس کے کلیریکل سٹاف کو بھی ایگزیکٹو سٹاف کی طرح یونیفارم دی جائے۔ کیونکہ ماضی میں Mitha Police Commission رپورٹ میں اس سٹاف کو یونیفارم دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

 

.3

جناب ضیاء اللہ شاہ:

یہ ایوان صنعتوں  کو گیس کی سپلائی بند کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے، اس ایوان کی رائے ہے کہ صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند کرنے سے نہ صرف صنعتیں تباہی کا شکار ہوں گی بلکہ یہاں کام کرنے کا افراد کا روزگار بھی سخت متاثر ہوگا۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ اگر گیس کی فراہمی میں کمی واقع ہو رہی ہے تو صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی بجائے اس کا متبادل حل  تلاش کیا جائے۔

 

 

.4

محترمہ ثمینہ خاور حیات:

اس ایوان کی رائے ہے کہ معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لئے تحصیل لیول پر سپیشل ایجوکیشن سنٹر قائم کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔

 

.5

چودھری محمد اسد اللہ:

یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ صوبہ  پنجاب میں کھاد تیار کرنے کے لئے ملکی و غیرملکی سرمایہ داروں کو ضروری سہولیات کے ساتھ کھاد انڈسٹری لگانے پر راغب کیا جائے۔

 

 

 

 

لاہور

مقصود احمد ملک

مورخہ:2 مارچ 2012

سیکرٹری

 

کاروائی کا خلاصہ

فی الحال دستیاب نہیں

منظور شدہ قراردادیں

قرار داد نمبر۔154

محرک کانام۔ جناب ضیاء اللہ شاہ(PP-11)

"یہ ایوان صنعتوں  کو گیس کی سپلائی بند کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے، اس ایوان کی رائے ہے کہ صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند کرنے سے نہ صرف صنعتیں تباہی کا شکار ہوں گی بلکہ یہاں کام کرنے والے  افراد کا روزگار بھی سخت متاثر ہوگا۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ اگر گیس کی فراہمی میں کمی واقع ہو رہی ہے تو صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی بجائے اس کا متبادل حل  تلاش کیا جائے۔"
---------

قرار داد نمبر۔155

محرک کانام۔ ڈاکٹر اسماء ممدوٹ(W-363)

"اس ایوان کی رائے ہے کہ قرآنی تعلیمات کے فروغ اور موجودہ نسل کو قرآن مجید سے آشنائی کے لئے ضروری ہے کہ قرآنِ مجید کو بطور نصابی کتاب تعلیمی نصاب کا حصہ بنا کر باقاعدہ ترجمہ کے ساتھ پڑھایا جائے نیز تدریسِ قرآن اور حدیث کیلئے ایک جامع پروگرام تشکیل دیا جائے اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل فراہم کئے جائیں۔"

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات