نشست:17 اکتوبر 2022ء

پرنٹ کریں

فہرست کاروائی

فی الحال دستیاب نہیں

کاروائی کا خلاصہ

فی الحال دستیاب نہیں

منظور شدہ قراردادیں

قرارداد نمبر:133

 

 

 

محرک کا نام: جناب محمد بشارت راجہ وزیر پارلیمانی امور(پی پی۔14)

 

 

 

میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق شہباز شریف نے اپنی گزشتہ روز مورخہ 06اکتوبر2022 کی پریس کانفرنس میں وزارت عظمٰی کےمنصب کے وقار کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سابق وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب کو فراڈ قرار دیا۔ دراصل امپورٹڈ وفاقی حکومت کا نام نہاد سربراہ خو د سب سے بڑا فراڈ ہے جو پہلے تو خدا کی قسم کھا کر کہتا رہا کہ زرداری کا پیٹ پھاڑ کر قوم کا پیشہ نہ نکلوایا تو میرا نام بدل دینا  لیکن اب پوری ڈھٹائی کے ساتھ انہی کی گود میں بیٹھ کر قومی مفاد کی جڑیں کاٹ رہا ہے۔ جس کا بیٹا اشتہاری ہے۔ جس کا بھائی سزا یافتہ اور مفرور ہے اور جو خود بھی مقدمات میں پیشیاں بھگت رہا ہے ۔ جس کا پورا ٹبر ہی جھوٹا ہے   جو آج تک لندن کے ایون فیلڈ فلیٹس کے متعلق اپنا موقف ایک نہ کر سکے۔ موصوف وزیراعظم کو یاد ہونا چاہیےکہ وہ اپنے بھائی نواز شریف کی واپسی کا حلف نامہ بھی دے چکےہیں جس پر عمل درآمد نہ ہونا بذات خود فراڈ کے زمرے میں آتا ہے۔  یہ ایوان حواس باختہ وزیراعظم کے ریمارکس کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ شہباز شریف اب سوچ سمجھ کر بولنا سیکھ ہی لیں ،  ملکی و بین الاقوامی فورمز پر وزیراعظم پاکستان کے منصب کو رسوا کرنا چھوڑ دیں

 

قرارداد نمبر:134

 

 

 

محرک کا نام: جناب علی افضل ساہی وزیر مواصلات و تعمیرات(PP-97)

 

 

 

پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان امریکی صدر جوبائیڈن کی پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق ہرزہ سرائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ پاکستان دنیا کے سات بڑے ایٹمی ملکوں میں سے ایک اہم ،  ذمہ دار اور واحد اسلامی ایٹمی ریاست ہے۔  پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں  اس بارےکسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارا جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم دینا کے محفوظ ترین سسٹمز میں سے ایک ہے جس کا اقرار ساری دنیا کرتی ہے۔  پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کرنا  بخوبی جانتا ہے۔ امریکہ جو کہ خود  دنیا بھر میں جنگوں میں ملوث رہا ہے اور انسانی تاریخ میں واحد ملک ہے جس نے نہتے سویلینز پر ایک نہیں بلکہ دو بار ایٹمی حملہ کیاہے۔  پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اورامریکی صدر کے اس بیان کو پاکستان کی آزادی اور خود مختاری   پر حملہ تصور کرتا ہے۔ امریکی صدر کے اس بیان سے یہ حقیقت بھی واضح ہوگئی ہے کہ امپورٹڈ حکومت  کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر نالائقی  اور ناکامی سے دو چار ہے۔ لہذا یہ ایوان حکومت پاکستان سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ امریکی صدر کے بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے  امریکی حکومت سے اس بارے میں وضاحت طلب کی جائے اور معافی کا مطالبہ کیا جائے۔

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات