نشست:11 دسمبر 2018ء

پرنٹ کریں

فہرست کاروائی

 صوبائی اسمبلی پنجاب

 منگل 11 دسمبر 2018 کو 11:00 بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

 تلاوت  اور نعت

 .سوالات

 محکمہ جات (1)مال و کالونیز (2)سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے متعلق سوالات

 دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

  غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

 (مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

 (مورخہ 4 دسمبر 2018 کے ایجنڈے سے زیر التوا قرارداد)

 

 

 

سیدہ زہرہ نقوی :

اس ایوان کی رائے ہے کہ صوبہ بھر میں گلی محلوں، ٹریفک سگنلز اور چوراہوں پر بھیک مانگنے والے افرادکے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

..(موجودہ قراردادیں)

 

.1

راجہ یاور کمال خان :

 

صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان وفاقی و صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ اضلاع سے ڈومیسائل کے اجراء کو فی الفور بند کیا جائے اور قومی شناختی کارڈ کو ڈومیسائل بھی قرار دیا جائے۔

[.2

محترمہ نیلم حیات ملک:

اس ایوان کی رائے ہے کہ Punjab Safe City Authority کے نصب کردہ کیمروں کے سسٹم میں بہتری لائی جائے۔

.3

میاں مناظر حسین رانجھا:

اس ایوان کی رائے ہے کہ زرعی مقاصد کیلئے نصب کئے گئے ٹیوب ویلوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی واپس لئے جانے سے زراعت سے تعلق رکھنے والا طبقہ نہایت پریشان اور مایوس ہے۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ زرعی معیشت کو ترقی دینے کیلئے اس فیصلہ کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

.4

محترمہ حناء پرویز بٹ:

اس ایوان کی رائے ہے کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لئے فی الفور اقدامات کئے جائیں۔

5

جناب ساجد احمد خان:

 

صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان 23نومبر2018 کو کراچی میں واقع چینی قونصلیٹ پر دہشت گردانہ حملے کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان اس حملے کو ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان اس حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاران اور سویلین افراد کے درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لئے صبر و استقامت کے لئے دُعاگو ہے۔

یہ ایوان اس حملے کو پاک چین دوستی کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے ساتھ ساتھ پاک چین حالیہ معاہدوں اور سی پیک کو ناکام بنانے کی مذموم کوشش قرار دیتا ہے۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ پاک چین دوستی لازوال ہے اور اس قسم کے واقعات سے اس دوستی میں کوئی فرق نہیں آئے گا بلکہ یہ دوستی مزید مضبوط ہوگی۔

یہ ایوان، اس قسم کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور دہشت گردی کے ذمہ دار تمام افراد، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف نبرد آزما افواج پاکستان، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی جلد کامیابی کی دُعا کرتا ہے۔

.لاہور

محمد خان بھٹی

 

مورخہ: 6 دسمبر 2018

سیکرٹری

 

 

 

کاروائی کا خلاصہ

فی الحال دستیاب نہیں

منظور شدہ قراردادیں

قرار داد نمبر:8

محرک کا نام: محترمہ نیلم حیات ملک (ڈبلیو۔309)

"اس ایوان کی رائے ہے کہPunjab Safe City Authority کے نصب کردہ کیمروں کے سسٹم میں بہتری لائی جائے۔"

-------------

قرار داد نمبر:9

محرک کا نام: جناب ساجد احمد خان  (پی پی۔67)

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان 23نومبر2018 کو کراچی میں واقع چینی قونصلیٹ پر دہشت گردانہ حملے کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان اس حملے کو ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ ایوان اس حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاران اور سویلین افراد کے درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لئے صبر و استقامت کے لئے دُعاگو ہے۔

یہ ایوان اس حملے کو پاک چین دوستی کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے ساتھ ساتھ پاک چین حالیہ معاہدوں اور سی پیک کو ناکام بنانے کی مذموم کوشش قرار دیتا ہے۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ پاک چین دوستی لازوال ہے اور اس قسم کے واقعات سے اس دوستی میں کوئی فرق نہیں آئے گا بلکہ یہ دوستی مزید مضبوط ہوگی۔

یہ ایوان، اس قسم کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور دہشت گردی کے ذمہ دار تمام افراد، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف نبرد آزما افواج پاکستان، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی جلد کامیابی کی دُعا کرتا ہے۔"

-----------------

قرار داد نمبر:10

محرک کا نام: محترمہ مسرت جمشید (ڈبلیو۔312)

"10 دسمبر کو پاکستان سمیت دُنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد بلا تخصیص مذہب، رنگ، نسل و جنس دُنیا بھر میں انسانی حقوق کی قدر اور امن کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

اس ایوان کی رائے ہے کہ تمام انسان یکساں طور پر بنیادی ضروریات اور سہولیات کے لحاظ سے حقوق کے حقدار ہیں۔ ہر انسان کو دوسرے مذاہب کا خیال رکھتے ہوئے زندگی، آزادی، جائیداد، مذہب، تعلیم، کام کرنے اور آزادی رائے کے حقوق حاصل ہیں۔

یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ حقوق و فرائض کو سمجھنا وقت کی ضرورت ہے کہ کسی ایک کا حق دوسرے کا فرض ہے اور حقوق و فرائض کی ادائیگی میں برداشت سب سے اہم عنصر ہے۔

صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ

"آئین پاکستان کا آرٹیکل 25 جو شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، کے مطابق سال 2019 کو پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کی آگاہی کا سال قرار دیا جائے اور اس سال کو ہر شہری کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے مختص کیا جائے۔ نیز اس سال پورے پاکستان میں حکومتی سطح پر بنیادی انسانی حقوق سے متعلق پروگرام اور سیمینار منعقد کرائے جائیں تاکہ عوام الناس حقیقی طور اپنے بنیادی انسانی حقوق سے آگاہ ہو سکیں۔"

-------------

قرار داد نمبر:11

محرک کا نام: محترمہ عظمیٰ کاردار (ڈبلیو۔311)

"صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان، انسانی حقوق کے محاذ پر ایک بڑی سفارتی کامیابی حاصل کرنے پر وفاقی حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔ وفاقی حکومت کی کاوش سے امریکہ کو مذہبی پابندیوں کی خصوصی فہرست سے پاکستان کا نام اس وقت واپس لینا پڑا جب امریکی حکام کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا اور اس الزام کو یکسر مسترد کر کے دو ٹوک الفاظ میں یہ باور کروایا کہ پاکستان ہر لحاظ سے اقلیتوں کے حقوق کا ضامن ہے۔ پاکستان کا قومی کمیشن برائے انسانی حقوق مکمل طور پر فعال ہے اور پاکستان کو کسی ملک سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا درس لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان کے آئین میں نہ صرف اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے بلکہ پاکستان کی وفاقی اور تمام صوبائی اسمبلیوں میں ان کے لئے سیٹیں بھی مختص کی گئی ہیں۔ یہ ایوان سفارتی سطح پر پاکستان کی مزید کامیابیوں کے لئے دُعا گو ہے۔"

----------------

قرار داد نمبر:12

محرک کا نام: محترمہ حناء پرویز بٹ (ڈبلیو۔336)

"16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک سکول پر سفاک دہشت گردوں نے حملہ کر کے معصوم بچوں کو بے دردی سے شہید کیا۔ 16 دسمبر 2018 کو دہشت گردی کے اس واقعہ کو چار سال مکمل ہو جائیں گے لیکن آج بھی پوری قوم دُکھ اور غم میں مبتلا ہے۔ یہ ایوان سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور ان کے والدین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ آرمی پبلک سکول کے واقعہ کو چار سال مکمل ہونے پر حکومت سے استدعا ہے کہ 16 دسمبر کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی دن قرار دیا جائے۔

یہ ایوان دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے سیکورٹی اداروں کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہے۔ پوری قوم کو ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کا عہد کرنا ہوگا۔ ہمارے ملک و قوم کا مستقبل امن سے جڑا ہوا ہے جس کو یقینی بنانے کے لئے انتہا پسندی، عدم برداشت، دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ یہ ایوان پوری قوم سے اپیل کرتا ہے کہ وہ پُرامن پاکستان کے لئے یکجا ہو جائے۔"

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات